رابی پیرزادہ کا نازیبا ویڈیوز لیک ہونے پر ایف آئی اے سے رجوع
پاکستان کی پاپ گلوکارہ، ماڈل و اداکارہ رابی پیرزادہ سوشل میڈیا پر اکثر و بیشتر ایسی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتی ہیں جن کے باعث انہیں تنازعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
تاہم اس مرتبہ رابی پیرزادہ کو اس پر تنازع کا سامنا کرنا پڑا جب سوشل میڈیا پر ان کی نہایت نازیبا ویڈیوز اور تصاویر لیک کر دی گئیں، جس کے بعد انہوں نے ایف آئی اے کے سائبرکرائم ونگ سے رجوع کرلیا۔
رابی پیرزادہ کی برہنہ ویڈیوز لیک ہونے کے بعد گلوکارہ کا نام گزشتہ روز پاکستانی ٹوئٹر ٹرینڈز میں نمبر ون پر رہا۔
مزید پڑھیں: رابی پیرزادہ نے اہم مسئلے پر وزیر اعظم کو مشورہ دے دیا
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ان نازیبا ویڈیوز پر گلوکارہ نے خود کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بیان جاری نہیں کیا بلکہ خبررساں ادارے اردو نیوز سے بات چیت کی۔
ان ویڈیوز کے حوالے سے گلوکارہ نے اردونیوز کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ویڈیوز اور تصاویر کے حوالے سے سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کی درخواست دے دی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایسی ٹوئٹس بھی سامنے آئیں تھی کہ یہ برہنہ ویڈیوز جعلی ہیں جبکہ اس میں موجود خاتون رابی پیرزادہ نہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ایسی قیاس آرائیاں بھی سامنے آئیں تھیں کہ گلوکارہ کے سابق بوائے فرینڈ نے ان سے بدلہ لینے کے لیے یہ ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کیں۔
البتہ رابی پیرزادہ نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ 'یہ ذاتی ویڈیوز اور تصاویر میرے فون میں موجود تھیں لیکن میں نے کچھ عرصہ قبل ہی اپنا فون فروخت کیا تھا'۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جہاں انہوں نے اپنا اسمارٹ فون فروخت کیا تھا ان کے خلاف بھی کارروائی کی درخواست دے دی ہے۔
ممکنہ طور پر گلوکارہ کے فروخت شدہ فون میں موجود ڈیلیٹ کیا گیا مواد ریکور کرنے کے بعد لیک کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سانپ رکھنے کا کیس: رابی پیرزادہ کے وارنٹ گرفتاری جاری
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ گلوکارہ کی ’سانپ اور اژدھوں‘ کے ساتھ بنائی گئی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھی۔
ویڈیو میں رابی پیرزادہ کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم پر انہیں دھمکی دیتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
تاہم سانپ کے ساتھ ویڈیو سامنے آنے پر پنجاب کے محکمہ وائلڈ لائف نے ان کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے عدالت جانے کا فیصلہ کیا تھا۔