متحدہ عرب امارات اور سعودیہ کا مشترکہ ویزا جاری کرنے کا عندیہ
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور سعودی عرب کی جانب سے مستقبل قریب میں مشترکہ ویزا جاری کرنے کے منصوبے پر کام کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
سعودی عرب کے اخبار ’سعودی گزٹ‘ نے اپنی خبر میں ’الاقتصادیہ‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر معیشت سلطان المنصوری نے اعتراف کیا کہ سعودی عرب اور یو اے ای کے درمیان مستقبل قریب میں مشترکہ ویزا جاری کرنے سے متعلق مذاکرات چل رہے ہیں۔
سلطان المنصوری کا کہنا تھا کہ مشترکہ ویزا جاری کرنے کے حوالے سے دونوں ممالک میں مذاکرات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں اور اس حوالے سے مزید ملاقاتوں اور اہم اجلاسوں کی ضرورت ہے۔
یو اے ای کی وزیر معیشت کے مطابق مجوزہ مشترکہ ویزا کے تحت دونوں ممالک میں سیاحت کو فروغ ملنے سمیت دونوں ممالک میں روابط مضبوط ہوں گے۔
سلطان المنصوری نے بتایا کہ مشترکہ ویزا کے تحت ویزا حاصل کرنے والا کوئی بھی شخص یو اے ای آنے کے بعد اسی ویزا پر سعودی عرب جانے سمیت وہاں سے متحدہ عرب امارات آ سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں سیاحت کی اجازت، خواتین کیلئے عبایا کی شرط ختم
اس وقت دونوں ممالک کی سفر کرنے والے بیروم ممالک کے افراد کو الگ الگ ویزا حاصل کرنا پڑتا ہے۔
متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی ایک دوسرے سے زمینی سرحد بھی ملتی ہے اور دونوں ممالک میں انتہائی قریبی تعلقات ہیں۔
یو اے ای کے وزیر معیشت کا کہنا تھا کہ مشترکہ ویزا پروگرام کا ایک مقصد دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی تعداد کو بھی دگنی تعداد میں بڑھانا ہے جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مشترکہ ویزا کا اجرا آئندہ برس 2020 کے آغاز تک ہوجائے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
دوسری جانب اس حوالے سے سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آ سکا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب نے آن لائن سیاحتی ویزا کی سہولت متعارف کرادی
سلطان المنصوری نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مشترکہ ویزا سے متعلق تفصیلات ریاض میں ہونے والی ایک کاروباری کانفرنس کے دوران بتائیں۔
دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ویزا کے اجرا کا معاملہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ گزشتہ ماہ ستمبر کے آخر میں ہی سعودی عرب نے پہلی بار سیاحتی ویزا جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سعودی عرب نے سیاحتی ویزا جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تقریبا 50 ممالک کو آن لائن ویزا کی سہولت بھی فراہم کی تھی۔
سعودی عرب کی جانب سے حالیہ چند ماہ تیل سے ہونے والی کمائی میں کمی کے بعد سیاحت کو فروغ دیے جانے کے حوالے سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔