چین: سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر شیشے کے 32 پل بند
آبادی کے حوالے سے دنیا کے سب سے بڑے ملک چین کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہاں شیشے سے تیار کیے جانے والے پلوں کی تعداد بھی دنیا بھر سے زیادہ ہے۔
چین میں جہاں دنیا بھر سے زیادہ شیشے کے پل موجود ہیں، وہیں چین میں دنیا کی سب سے بڑا اور لمبا شیشے کا پل بھی موجود ہیں۔
چین کے صوبے ’ہیبئی اور ہونان‘ سمیت چین کے متعدد شہروں اور صوبوں کو شیشے کے پلوں کا شہر بھی مانا جاتا ہے، جہاں نہ صرف گھروں اور عمارتوں بلکہ سمندروں اور پہاڑوں کے اوپر بھی شیشے کے پل بنے ہوئے ہیں۔
جہاں چینی حکام اور عوام کو شیشے سے تیار کیے جانے والے پلوں سے محبت ہے، وہیں یہ برج سیاحوں کی توجہ کا بھی سبب بنتے ہیں اور دنیا بھر کے لوگ یہ پل دیکھنے چین پہنچ جاتے ہیں۔
تاہم سیاحت کے شوقین اور شیشے سے بنے پل دیکھنے کے دلدادہ افراد کے لیے بری خبر یہ ہے کہ چینی حکام نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر صوبے ہیبئی کے تمام شیشے کے پل بند کردیے۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے اپنی رپورٹ میں چینی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ پہ در پہ ہونے والے حادثات اور کم سے کم 3 افراد کے ہلاک ہوجانے کے بعد صوبے ہیبئی کے تمام شیشے کے پل بند کردیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ ہفتوں میں شیشے کے پلوں پر ناخوشگوار واقعات پیش آئے اور پھسلنے کے باعث کم سے کم 3 افراد ہلاک جب کہ 6 کے قریب زخمی ہوگئے جس کے بعد حکام نے تمام پلوں کو بند کردیا۔
صوبے ہیبئی میں 32 شیشے کے پل موجود ہیں جس میں دنیا کا سب سے طویل شیشے کا برج بھی شامل ہے۔
اسی صوبے کے شہر ’ژانگجیانیے‘ میں موجود شیشے سے بنے 488 میٹر دنیا کے طویل پل کو بھی سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بند کردیا گیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ شیشے کے پلوں کو حفاظتی انتظامات مکمل کیے جانے کے بعد کھولا جائے گا اور حکام پلوں میں استعمال کیے گئے شیشے کو مزید انسان دوست بنانے پر کام کریں گے۔
خیال رہے کہ چین بھر میں تقریبا 2300 شیشے کے پل موجود ہیں، جن میں سے درجنوں پل پہاڑوں کے اوپر ایک دوسرے کو ملانے جب کہ درجنوں پل سمندروں اور دریاؤں کے اوپر بنے ہوئے ہیں۔
دریاؤں اور سمندروں کے اوپر بنے شیشے کے پلوں کی مدد سے شہروں کو ملایا گیا ہے اور ان پلوں پر نہ صرف انسان چلتے ہیں بلکہ ان پر بھاری بھر کم ٹریفک بھی چلتا ہے۔