پاکستان میں پناہ گزینوں کیلئے 21 لاکھ ڈالر کی امداد
جاپان نے پاکستان میں پناہ گزینوں اور ان کے میزبان اداروں کے لیے 21 لاکھ ڈالر (32 کروڑ 56 لاکھ روپے) دینے کا اعلان کردیا۔
مذکورہ فنڈنگ سے خیبربختونخوا، بلوچستان، اسلام آباد، پنجاب اور سندھ میں پناہ گزینوں کی تعلیم، طبی سہولیات، پانی دیگر امور پر خرچ کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں افغان مہاجرین کا قیام ’ طویل پناہ گزینوں کا بحران‘ قرار
اس حوالے سے بتایا گیا کہ امداد سے کم از کم 70 ہزار پناہ گزینوں کو فائدہ پہنچے گا۔
پاکستان میں جاپان کے سفیر کونیورو مٹسودا اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے پناہ گزین کی نمائندہ ریووین مینک ویلا نے معاہدے پر دستخط کیے۔
منصوبے کو متاثرین پناہ گزین اور ہوسٹنگ ایریاز (آر اے ایچ اے) کے تحت یقینی بنایا جائے گا جسے عالمی ڈونرز کمیونٹی کی حمایت حاصل ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے۔
آر اے ایچ اے کے تحت شعبہ تعلیم، صحت، انفرااسٹرکچر، پینے کا صاف پانی، خوراک اور سماجی تحفظ پر مشتمل منصوبے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان پناہ گزینوں کا پاکستان میں قیام کی مدت میں توسیع کا مطالبہ
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں اقوام متحدہ کی نمائندہ ریووین مینک ویلا جاپان کی حکومت اور ان کے عوام کے لیے تشکر کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ امداد سے اقوام متحدہ کا پناہ گزین ادارہ متاثرین کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرے گا اور تدریس کے عمل میں بہتری آسکے گی۔
ریووین مینک ویلا نے کہا کہ فنڈنگ سے افغان پناہ گزین کے لیے پینے کے صاف پانی کی کمی کو دور کیا جاسکے گا اور دیگر سہولیات تک رسائی بہتر ہوگی۔
اس موقع پرکونیورو مٹسودا نے کہا کہ جاپانی حکومت چار دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے کے لیے حکومت پاکستان کی زبردست کاوشوں اور قابل ستائش مہمان نوازی کو سراہتی ہے۔
مزیدپڑھیں: ‘عالمی برداری افغان پناہ گزین کے مسائل دور کرنے کیلئے تعاون کرے’
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس امداد سے نہ صرف تعلیم، مراکز صحت، پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات، افغان مہاجرین اور میزبان کمیونٹی تک رسائی حاصل ہوگی بلکہ جاپان اور پاکستان کے مابین اچھے تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔
جاپانی سفیر نے کہا کہ جاپان، پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کی کوششوں میں حکومت پاکستان کی مدد کے لیے یو این ایچ سی آر سے تعاون جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز میں پاکستان، ایران، افغانستان اور یو این ایچ سی آر نے مستقبل میں افغان پناہ گزین کی صورتحال دوبارہ جنم نہ لینے کے لیے عالمی برادری سے میزبان ممالک اور کمیونٹیز کے لیے ترقیاتی تعاون فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
تمام فریقین نے افغان پناہ گزین کے مسائل حل کرنے سے متعلق پروگرام (ایس ایس اے آر) کو جاری رکھنے اور ایسے 2021 تک توسیع دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کا وعدہ شرمندہ تعبیر ہوگیا
خیال رہے کہ 1979 میں سابقہ سوویت یونین کی جانب سے افغانستان پر حملے کے بعد لاکھوں مہاجرین نے پاکستان میں پناہ لی تھی، تاہم یو این ایچ سی آر کے مطابق 2002 سے اب تک 40 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں۔
اس کے باوجود پاکستان اب بھی 14 لاکھ رجسٹرڈ مہاجرین سمیت تقریباً 30 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دیے ہوئے ہے کیونکہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران پناہ گزینوں کی رضاکارانہ واپسی کا عمل کافی سست ہوا ہے، جس کی بڑی وجہ افغانستان میں عدم استحکام، بنیادی سہولیات کا فقدان اور بیروزگاری ہے۔