’جوکر‘ نے کمائی کا ایک اور ریکارڈ قائم کردیا
رواں ماہ 4 اکتوبر کو خطرات کے باوجود امریکا سمیت دنیا بھر میں ریلیز کی گئی سپر ولن سائکالاجی تھرلر فلم ’جوکر‘ نے کمائی کا ایک اور ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
’جوکر‘ کی ریلیز کے حوالے سے امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی نے خطرات کا اظہار کیا تھا اور حکومت کو انتباہ کیا تھا کہ اس فلم کی ریلیز کے موقع پر امریکا میں دہشت گردانہ واقع ہو سکتے ہیں۔
امریکی ایجنسیوں نے یہ انتباہ اس لیے جاری کیا تھا کیوں کہ ’جوکر‘ کردار پر مبنی فلم ’دی ڈارک نائٹ رائزز‘ کو 2012 میں ریلیز کرتے وقت امریکا کے ایک سینما گھر میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا۔
فائرنگ کے اس واقعے میں کم سے کم ایک درجن افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے اور اسی واقعے کے پیش نظر ’جوکر‘ کو بھی ریلیز کرنے سے روکا گیا تھا، تاہم بعد ازاں اس فلم کی ریلیز کے موقع پر سخت سیکیورٹی کے انتطامات کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: جرائم کی دنیا پر راج کرنے والا 'جوکر'
فلم نے ریلیز کے پہلے ہی دن اچھی کمائی کرکے دوسری فلموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی تھی اور اب فلم نے محض 2 ہفتوں میں 78 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی سوا کھرب روپے تک کی کمائی کرکے نیا ریکارڈ قائم کردیا۔
’سی این این‘ کے مطابق ’جوکر‘ کو ریلیز کرنے والی کمپنی ’وارنر برادرز‘ نے تصدیق کی کہ فلم نے 28 اکتوبر تک دنیا بھر سے 78 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالر کمالیے۔
ریکارڈ کمائی کے ساتھ ہی ’جوکر‘ اب تک کی ’آر‘ ریٹڈ وہ پہلی فلم بن گئی ہے جس نے ریلیز کے 2 ہفتوں میں ریکارڈ کمائی کی۔
یعنی ’جوکر‘ جزوری ممانعت والی وہ پہلی فلم بن گئی ہے جس نے 2 ہفتوں میں 78 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کمائے۔
اس فلم سے قبل یہ اعزاز 2016 میں ریلیز ہونے والی ’آر‘ ریٹڈ فلم ’ڈیڈ پول‘ کو حاصل تھا، جس نے 2 ہفتوں میں 78 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالر کمائے تھے۔
’ڈیڈ پول‘ کی طرح ’جوکر‘ کو بھی 18 برس سے کم عمر بچوں کے لیے غیر موزوں فلم قرار دیا گیا تھا اور اسے ’آر‘ ریٹڈ کا سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا تھا۔
’آر‘ ریٹڈ سرٹیفکیٹ انتہائی خوفناک، تشدد اور نامناسب مناظر پر مبنی فلموں کو دیا جاتا ہے اور ایسا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والی فلمیں 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے نہیں ہوتیں۔
مزید پڑھیں: خطرات کے باوجود ’جوکر‘ کی نمائش اور ریکارڈ کمائی
خیال رہے کہ ’جوکر‘ میں 4 دہائیاں قبل 1980 کا زمانہ دکھایا گیا ہے اور فلم کی کہانی ایک اسٹینڈ اَپ کامیڈین کے گرد گھومتی ہے، جو حالات و واقعات سے پریشان ہو کر جرائم کی دنیا میں قدم رکھ دیتا ہے اور اس کے بعد پیش آنے والے واقعات لوگوں کو حیران و پریشان کر دیتے ہیں۔
فلم میں یہ تاثر بھی دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ جوکر دراصل ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہوتا ہے جس وجہ سے وہ جرائم کی دنیا کا رخ کرکے ایسے انوکھے جرائم کرتا ہے کہ دوسرے لوگ ڈر جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جوکر: کوئی مقابل نہیں دُور تک، بلکہ بہت دُور تک
فلم میں ’جوکر‘ کو ایک انتہائی چھپا ہوا مجرم دکھانے پر ہی یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس کردار کو چاہنے والے افراد اسی کردار کا روپ دھار کر فلم دیکھنے پہنچیں گے اور پھر کردار کی طرح بے قابو ہوکر امن و امان کا مسئلہ پیدا کردیں گے۔
جوکر‘ کی ہدایات نوڈ فلپس نے دی ہیں جب کہ بریڈلی کوپر اور ٹوڈ فلپسکی نے اسے پروڈیوس کیا ہے۔
فلم میں ’جوکر‘ کا کردار جوا کوائین فیونکس نے ادا کیا ہے جب کہ دیگر کاسٹ میں رابرٹ ڈی نیرو، زیزی بیٹس، بِل کیمپس، فراسنسزکونروئے اور بریٹ کولن سمیت کئی فنکار شامل ہیں۔