• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

’پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا‘ صدرِ مملکت، وزیراعظم کا یومِ سیاہ پر پیغام

شائع October 27, 2019
بھارت کی جانب سے 5 مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے قبل نافذ کیے گئے کرفیو کو 84 دن ہوگئے — فائل فوٹو: ڈان
بھارت کی جانب سے 5 مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے قبل نافذ کیے گئے کرفیو کو 84 دن ہوگئے — فائل فوٹو: ڈان

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک مقبوضہ کشمیر کے عوام کی غیر متزلزل، اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری بھارتی قبضے کے 72 برس مکمل ہونے پر 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔

ادھر حریت رہنما سید علی گیلانی کی کال پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے جبکہ بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے قبل نافذ کیے گئے کرفیو کو 84 روز ہوچکے ہیں۔

بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آج بھی انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کی گئی ہے جبکہ کاروبار زندگی معطل ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، صدارتی فرمان جاری

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق صدرِ مملکت عارف علوی نے یوم سیاہ کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی کئی قراردادوں میں اقوام متحدہ کے تحت ایک منصفانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو برقرار رکھا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے رواں برس 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ لوگوں کو محصور کررکھا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کی قابض فوج خواتین اور بچوں سمیت کشمیری عوام کے خلاف ناقابل بیان جرائم کا ارتکاب کررہی ہے اور انہیں اس حوالے سے مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔

یومِ سیاہ کے موقع وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پیغام میں کہا کہ 27 اکتوبر 1947کو بھارت نے جموں وکشمیر پر غیر قانونی تسلط قائم کیا اور اس سال 5 اگست کو مقبوضہ وادی میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے اور کشمیریوں کی شناخت ختم کرنے کیلئے مقبوضہ وادی کی متنازع حیثیت تبدیل کردی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، کشمیری عوام اور امت مسلمہ نے بھارت کے اس اقدام کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت جھوٹا آپریشن کرسکتا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان فوری طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو اور ذرائع ابلاغ کے بلیک آؤٹ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم عالمی برادری سے اصرار کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کے احترام اور آزادی کو یقینی بنانے میں کردار ادا کرے‘۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں اور اپنے کشمیری بھائیوں و بہنوں کو یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا‘۔

کشمیریوں کے عظیم جذبے کو سلام پیش کرتے ہیں، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یومِ سیاہ کے موقع پر پیغام میں کہا کہ 72 برس قبل آج کے دن عالمی قانون اور اقدار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو بھارت نے اس ظلم کو جاری رکھتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آزادی کی تڑپ اور امید پر ڈاکہ مارنے کی ایک اور کوشش کی، ان کی آزادی و خودمختاری کے حق کو جعلی، غیرقانونی اور دھوکہ دہی کے ہتھکنڈوں سے چھیننے اور مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے غاصبانہ اقدامات کیے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر بھارتی حکومت سے جواب طلب

اپنے پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا کہ تقریبا 3 ماہ ہونے کو آئے ہیں کہ کشمیری اپنے گھروں میں قیدی اور اپنی ہی سرزمین پر اجنبی بنادیے گئے ہیں، انہیں اپنی ہی شاہراہوں اور راستوں پر انہیں آنے جانے کی اجازت نہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے عظیم جذبے کو بھی سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے بھارت کے بہیمانہ اور انسانیت سوز مظالم، جبروتشدد اور عالمی برادری کی جانب سے انصاف دلانے میں بے عملی کے باوجود جس عظیم صبر کا مظاہرہ کیا ہے وہ دنیا میں ایک مثال ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اس یوم سیاہ کو مناتے ہوئے اس پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ کشمیریوں کی بھرپور سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق انہیں ان کا حق خودارادایت مل نہیں جاتا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024