• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کا فائدہ اٹھانا چاہیے، مشیر خزانہ

شائع October 20, 2019
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستانی معیشت تسلسل اور کامیابی سے استحکام کی جانب گامزن ہے — فوٹو: طاہر شیرانی
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستانی معیشت تسلسل اور کامیابی سے استحکام کی جانب گامزن ہے — فوٹو: طاہر شیرانی

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ امریکی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

اس حوالے سے وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے واشنگٹن میں یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے منعقد ظہرانے میں شرکت کی۔

واشنگٹن میں منعقد ظہرانے میں ایس اینڈ پی گلوبل، پیپسی کو، موٹرولا سلوشنز انک، سٹی، گوگل، ایکسن موبل اور دیگر ملٹی نیشنل کمپنیوں کے عہدیداران موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے پاکستان میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق کوششوں پر بات کی اور امریکی کمپنیوں، سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمائے کا حجم بڑھانے کی دعوت دی۔

مزید پڑھیں: پاکستانی وفد کی آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کے حکام سے ملاقات، معاشی اقدامات پر بریفنگ

ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستانی معیشت تسلسل اور کامیابی سے استحکام کی جانب گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں جن سے امریکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔

ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے صدر سے ملاقات

وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور ان کے ہمراہ پاکستانی وفد نے ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے صدر جِن لی کون سے بھی ملاقات کی۔

ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے صدر سے ملاقات میں پاکستان میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا اور معیشت کے ان شعبوں پر بات چیت کی گئی جن میں بینک کی جانب سے سرمایہ کاری کے امکانات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کیا ہے اور پاکستان کی معیشت سے اس کا کیا تعلق ہے؟

صدر جِن لی کون نے پاکستان کی معاشی تعمیر و ترقی کے ایجنڈا کی تکمیل کے لیے مکمل حمایت اور تعاون کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے ترجیحی ترقیاتی شعبوں میں مالی امداد بڑھانے کی پیشکش کی۔

انہوں نے کہا کہ انفرا اسٹرکچر کی تعمیر و ترقی میں سرمایہ کاری کے شرح نمو اور ترقی پر دیرپا مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر عبد الحفیظ نے صدر جِن لی کون کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔

اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر سے ملاقات

ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ڈی بی) کے صدر ڈاکٹر بندار ایم ایچ ہجار سے بھی ملاقات کی۔

ملاقات میں اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر کو ملکی معیشت کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا گیا اور پاکستان کو مالی امداد کی فراہمی پر صدر ڈاکٹر بندار ایم ایچ ہجار کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: ’اقتصادی صورتحال میں تبدیلی‘ پر وزیراعظم اپنی معاشی ٹیم کے معترف

ڈاکٹر بندار ایم ایچ ہجار نے ملاقات کے دوران پاکستانی وفد کو آگاہ کیا کہ آئی ڈی بی نے پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں چن لیا ہے جنہیں ان کی معیشت کے کلیدی شعبوں میں مارکیٹ مسابقت کو مستحکم بنانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر امداد فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے اسلامی ترقیاتی بینک کا ایک وفد عنقریب پاکستان کا دورہ کرے گا۔

آئی ایف سی کی نائب صدر سے ملاقات

علاوہ ازیں واشنگٹن میں قیام کے دوران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے عالمی بینک کے ذیلی اور عالمی بینک گروپ کے رکن ادارے آئی ایف سی کی نائب صدر نِینا سٹوالج کووک سے بھی ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران مشیر خزانہ کو آئی ایف سی کی جانب سے پاکستان میں بالخصوص شمسی اور ہوا سے توانائی کے حصول کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے آئندہ منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال: پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 64 فیصد کم ہوگیا

آئی ایف سی نے پاکستان میں نجی و سرکاری کاروباری شراکت سے متعلق ڈھانچے کو مزید بہتر بنانے کے لیے مشاورتی خدمات کی فراہمی میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔

خیال رہے کہ واشنگٹن میں قیام کے دوران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک گروپ کے سالانہ اجتماعی اجلاس میں شرکت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024