• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

چوہدری برادران کا فضل الرحمٰن کے ساتھ آزادی مارچ پر بات کرنے سے گریز

شائع October 19, 2019
مسلم لیگ (ق) کے چوہدری برادران حکومت کے اتحادی ہیں—فائل فوٹو: ڈان
مسلم لیگ (ق) کے چوہدری برادران حکومت کے اتحادی ہیں—فائل فوٹو: ڈان

لاہور: گجرات کے چوہدری برادران نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات میں 'آزادی مارچ' پر بات کرنے کو ترجیح نہیں دی کیونکہ انہیں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اس کا اختیار نہیں دیا گیا تھا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر پرویز الہٰی سے ملاقات کی اور چوہدری شجاعت کی صحت کے بارے میں دریافت کیا، یہ دورہ موجودہ سیاسی صورتحال میں اہم تھا کیونکہ مسلم لیگ (ق) مرکز اور پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اہم اتحادی ہے۔

اس ملاقات میں جے یو آئی (ف) کے طلحہ محمود، مولانا عبدالغفور حیدری اور مولانا امجد، وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور مسلم لیگ (ق) کے ارکان قومی اسمبلی مونس الٰہی اور سالک حسین بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: جے یو آئی (ف) کا دھرنا 7 دن تک بھی جاری نہیں رہ سکے گا، وزیراعظم

اس حوالے سے مسلم لیگ (ق) میں موجود ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ چوہدری شجاعت حسین نے جے یو آئی (ف) کے 'آزادی مارچ' پر بات نہیں کی کیونکہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت، خاص طور پر وزیراعظم عمران خان نے انہیں اس معاملے پر مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا تھا۔

مسلم لیگ (ق) کے ایک رہنما نے بتایا 'مولانا فضل الرحمٰن چوہدری شجاعت حسین کی صحت کے بارے میں معلوم کرنے آئے تھے کیونکہ وہ خود اس سلسلے میں خود سے پہل کرنے کو ترجیح نہیں دیتے، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ کے چوہدری برادران کے ساتھ پرانے تعلقات تھے اور وہ ان کی کافی عزت کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 'سلیکٹڈ وزیراعظم کو گھر بھیجنے کیلئے فیصلہ کن سیاست کا وقت آگیا ہے'

انہوں نے بتایا کہ 'چونکہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے پاس مولانا فضل الرحمٰن سے مذاکرات کے لیے اختیار ہے، لہٰذا چوہدری برادران نے اس معاملے پر ان سے بات کرنے کو ترجیح نہیں دی، علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے چوہدری برادران سے 45 منٹ تک علیحدہ بھی ملاقات کی۔

دریں اثنا جماعت اسلامی کے رہنماؤں لیاقت بلوچ اور ڈاکٹر فرید پراچہ نے بھی چوہدری برادران سے ملاقات کی اور چوہدری شجاعت حسین کی صحت کے بارے میں معلوم کیا، ساتھ ہی ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت کی۔


یہ خبر 19 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024