• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان اسپورٹس بورڈ کے چیف 10 روزہ راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے

شائع October 17, 2019 اپ ڈیٹ October 21, 2019
نیب کے مطابق عارف ابراہیم احتساب عدالت میں مقدمے کی سماعت میں پیش نہیں ہوتے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
نیب کے مطابق عارف ابراہیم احتساب عدالت میں مقدمے کی سماعت میں پیش نہیں ہوتے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے ڈائریکٹر جنرل عارف ابراہیم کو 10 روزہ راہداری ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق نیب نے انہیں گلگت بلستان (جی بی) میں اپنی پوسٹنگ کے دوران بد عنوانی میں ملوث ہونے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

مزید پڑھیں: 'پی ایس ایل میں کرپشن کا ذمہ دار کرکٹ بورڈ'

اس ضمن میں بتایا گیا کہ اس وقت عارف ابراہیم وزارت بین الصوبائی رابطہ میں سینئر جوائنٹ سیکریٹری ہیں۔

انہیں جی بی کی احتساب عدالت میں کرپشن سے متعلق ریفرنس کا سامنا ہے لیکن وہ مقدمے کی سماعت میں پیش نہیں ہوتے۔

علاوہ ازیں احتساب عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کردیے اور نیب کو ہدایت کی کہ عارف ابراہیم کو 24 اکتوبر تک عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پی سی بی کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اختر نواز کو مبینہ کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان تنازع

عارف ابراہیم کے پاس گزشتہ برس سے پی ایس بی کے ڈائریکٹر جنرل کا اضافی عہدہ ہے۔

احتساب عدالت نے نیب کو ہدایت دی تھی کہ وہ راہداری ریمانڈ کی تاریخ ختم ہونے سے قبل عارف ابراہیم کو جی بی کی احتساب عدالت میں پیش کرے۔

اس دوران، اسلام آباد ہائی کورٹ نے جی بی کی احتساب عدالت میں زیر التو ریفرنس میں عارف ابراہیم کی قبل از گرفتار ضمانت کی پٹیشن بھی خارج کردی تھی۔

واضح رہے کہ رواں برس ستمبر میں نیب نے سابق وزیر منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال کو ان کے آبائی علاقے نارووال میں اسپورٹس سٹی کے قیام سے متعلق کیس میں طلب کیا تھا۔

نیب کے مطابق ان پر وفاقی حکومت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے وسائل کو اپنے آبائی علاقے میں اسپورٹس سٹی بنانے کے لیے استعمال کرنے کا الزام تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024