آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان تنازع
کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے ایک نئے ٹورنامنٹ کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اس کا دنیا کے طاقتور ترین بورڈ آف کنٹرول آف ان انڈیا(بی سی سی آئی) سے تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔
پیر کو آئی سی سی نے اپنے کیلنڈر میں ہر سال ایک اضافی ٹورنامنٹ کی منظوری دی جہاں مذکورہ ٹورنامنٹ 2023 ورلڈ کپ کے بعد سے ہر سال کھیلا جائے گا اور یہ سلسلہ 2031 تک جاری رہے گا۔
آئی سی سی نے دبئی میں ہونے والے اپنے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ 2023 سے 2031 تک ہر سال مردوں اور خواتین کا ایک آئی سی سی ٹورنامنٹ منعقد کرایا جائے گا۔
اس طرح 2023 سے 2031 تک دو 50اوورز کے ورلڈ کپ، 4 ٹی20 ورلڈ کپ اور اس کے علاوہ دو اور ایونٹ بھی منعقد ہوں گے جو ممکنہ طور پر 50اوورز کے ایونٹ ہو سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان دو ٹورنامنٹس کے بارے میں اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا لیکن یہ 6ٹیموں پر مبنی 50اوورز کا ایونٹ ہو سکتا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر کے عہدے کے امیدوار اور سابق کپتان سارو گنگولی نے کہا کہ وہ آئی سی سی کے منافع میں بھارت کے منافع پر ازسرنو غور کرنا چاہتے ہیں۔
بھارت نے آئی سی سی کے اس فیصلے کی مخالفت کی جہاں ان کا موقف ہے کہ ہر سال ایک آئی سی سی ایونٹ کے انعقاد کے نتیجے میں دوطرفہ سیریز متاثر ہوں گی۔
آئی سی سی کی جانب سے پیر کو جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ 2023 سے 2031 کے دوران مردوں کے 8 ایونٹس، خواتین کے 8ایونٹس، مردوں کے 4انڈر19 ایونٹس اور خواتین کے انڈر19 کے چار ایونٹس بھی منعقد ہوں گے۔