برطانوی شاہی خاندان کے دورہ پاکستان کے چرچے
برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیتھرین کیٹ مڈلٹن 14 اکتوبر کی شب 9 بجے کے بعد پاکستان کے تاریخی دورے پر اسلام آباد پہنچے۔
برطانوی شاہی جوڑے کا خصوصی طیارہ نورخان ایئربیس پہنچا جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، برطانوی ہائی کمشنر تھومس ڈریو اور دیگر حکام نے ان کا ریڈ کارپیٹ استقبال کیا جبکہ بچوں نے شاہی مہمانوں کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔
ڈیوک آف کیمبرج اور ڈچز آف کیمبرج نے رات درالحکومت میں گزارنے کے بعد 15 اکتوبر کی صبح سے اپنے 5 روزہ دورے کے دوسرے روز کی مصروفیات کا آغاز کیا اور سب سے پہلے اسلام آباد کے ایک اسکول کا دورہ کیا۔
شاہی جوڑا گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول یونیورسٹی کالونی اسلام آباد کے دورے کے دوران اسکول کے طلبا میں گھل مل گیا۔
اسکول کے دورے کے بعد شاہی جوڑا اسلام آباد میں ٹریل 5 کے مقام پر ماحولیاتی تحفظ سے متعلق تقریب میں شریک ہوا جہاں انہیں اس حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
بعد ازاں شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن ایوان صدر گئے، جہاں صدر مملکت اور خاتون اول نے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کا استقبال کیا۔
شاہی جوڑے اور صدر مملکت کے درمیان ملاقات کے موقع پر ذہنی صحت، ماحولیاتی تبدیلیوں اور غربت کے خاتمے جیسے مسائل پر گفتگو کی گئی۔
ایوان صدر کے دورے کے بعد شاہی جوڑا وزیر اعظم ہاؤس گیا، جہاں شاہی جوڑے کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی۔
شاہی جوڑا کا وزیراعظم عمران خان نے خود پرتپاک استقبال کیا، وزیراعظم ہاؤس آمد کے موقع پر انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کی۔
صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد شاہی جوڑے نے دارالحکومت کے دیگر مقامات کا بھی دورہ کیا اور انہوں نے کچھ چیئرٹی پروگرامات میں بھی شرکت کی۔
شاہی جوڑے کی پاکستان آمد اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کے لباس کی تعریف کی گئی، شہزادی کیٹ مڈلٹن نے انتہائی سادہ مگر دیدہ زیب لباس پہننے کو ترجیح دی جو پاکستانی خواتین میں بھی مقبول ہے۔
شاہی جوڑا 5 روزہ دورے کے تیسرے دن 16 اکتوبر کو لاہور جائیں گے جہاں وہ تاریخی بادشاہی مسجد کا دورہ کرنے سمیت نیشنل کرکٹ اکیڈمی بھی جائیں گے۔
برطانوی شاہی مہمان 17 اکتوبر ایک دن چترال میں گزاریں گے، جس کے اگلے روز 18 اکتوبر کی دوپہر کو وہ برطانیہ روانہ ہو جائیں گے۔
برطانوی شاہی جوڑے کی پاکستان آمد کو پاکستانی میڈیا نے خصوصی کوریج دی ہے جب کہ سوشل میڈیا پر بھی شاہی جوڑے کے تاریخی دورے پر لوگوں نے مسرت کا اظہار کیا۔