گوگل میپس میں انکوگنیٹو موڈ اینڈرائیڈ صارفین کے لیے دستیاب
گوگل نے اپنی مقبول ترین سروس میپس کے لیے انکوگنیٹو موڈ کو متعارف کرادیا ہے۔
گزشتہ ماہ گوگل کی جانب سے میپس کے پریویو گروپ کے لیے انکوگنیٹو موڈ کی آزمائش شروع کی گئی تھی اور اب یہ عام صارفین کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔
یہ فیچر گوگل کی جانب سے رواں سال ڈویلپر کانفرنس کے دوران وعدہ کیے گئے ان پرائیویسی ٹولز میں سے ایک ہے جو صارفین کے ڈیٹا کو تحفظ فراہم کرے گا۔
انکوگنیٹو موڈ پر آنے کے بعد صارفین گوگل میپس پر اپنی لوکیشن ایکٹیویٹی کو محفوظ ہونے سے روک سکیں گے۔
گوگل کی جانب سے ایک بلاگ میں اس کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اب گوگل میپس پر اپنا ڈیٹا کنٹرول کرنا اتنا ہی آسان ہوگا، جیسے میپس کو استعمال کرکے گھر جانے کا تیز ترین راستہ تلاش کرنا۔
میپس میں یہ انکوگنیٹو موڈ اینڈرائیڈ صارفین کے لیے آج سے متعارف ہونا شروع ہوگیا ہے اور چند دن میں تمام صارفین اسے استعمال کرسکیں گے جبکہ آئی او ایس میں بھی اسے جلد پیش کیا جائے گا۔
گوگل میپس میں انکوگنیٹو موڈ کے استعمال پر جب صارفین کسی لوکیشن یا ڈائریکشن کو سرچ کریں گے تو یہ ڈیٹا ان کے گوگل اکاﺅنٹ میں محفوظ نہیں ہوگا۔
گوگل کو لوکیشن ٹریکنگ اسکینڈل کا بھی سامنا ہوا تھا اور یہ بات سامنے آئی تھی کہ گوگل کی جانب سے صارفین کو ٹریکنگ روکنے کی سہولت اس شکل میں دی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ انکوگنیٹو موڈ کو کروم کے بعد گزشتہ سال یوٹیوب میں بھی متعارف کرایا گیا تھا۔
گوگل میپس میں اس موڈ پر منتقل ہونے کے لیے اسمارٹ فون میں دائیں جانب موجود پروفائل فوٹو پر کلک کرکے ٹرن آن انکوگنیٹو موڈ کا انتخاب کرنا ہوگا۔
ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر میں یہ فیچر پہلے ہی کروم کی بدولت دستیاب ہے اور جب کروم میں انکوگنیٹو موڈ پر براؤز کرتے ہیں تو پرائیویسی سیٹنگ کا اطلاق خودکار طور پر میپس پر ہوجاتا ہے۔