بابر اور شنواری کی شاندار کارکردگی، سری لنکا کو 67رنز سے شکست
بابر اعظم کی سنچری اور عثمان خان شنواری کی شاندار باؤلنگ کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کو دوسرے ون ڈے میچ میں 67رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔
قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر 10سال بعد ہونے والے پہلے ون ڈے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
اوپنرز امام الحق اور فخر زمان نے ٹیم کو 73رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا تاہم دونوں کھلاڑی زیادہ تیزی سے رنز اسکور نہ کر سکے، امام 33رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
فخر زمان بھی مزاحمت کرتے نظر آئے اور ٹیم کی سنچری اور اپنی نصف سنچری کی تکمیل کے بعد ہسارنگا ڈی سلوا کی دوسری وکٹ بن گئے، انہوں نے 65 گیندوں پر 54رنز کی اننگز کھیلی۔
اس کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے حارث سہیل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے عمدہ شراکت قائم کرتے ہوئے قومی ٹیم کے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی۔
حارث اور بابر نے تیسری وکٹ کے لیے 111 رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں حارث کی 40رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔
دوسرے اینڈ سے بابر نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور لہیرو کمارا کو چوکا لگا کر ون ڈے کرکٹ میں اپنی 11ویں سنچری مکمل کی۔
کپتان سرفراز ایک مربتہ پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے جبکہ بابر اعظم 115 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
عماد وسیم بھی صرف 12 رنز بنا سکے لیکن اننگز کے آخری اوور میں افتخار احمد کے دو چھکوں کی بدولت قومی ٹیم 300 رنز کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب رہی۔
قومی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 7وکٹوں کے نقصان پر 305 رنز بنائے، افتحار احمد نے ناقابل شکست 32رنز کی اننگز کھیلی۔
سری لنکا کی جانب سے ہسارنگا ڈی سلوا دو وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے۔
ہدف کے تعاقب میں سری لنکا کی اننگز کا آغاز کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہ تھا اور عثمان خان شنواری کی تباہ کن باؤلنگ کے سبب سری لنکن ٹیم صرف 28 رنز پر 5 وکٹیں گنوا چکی تھی۔
پانچ وکٹیں گرنے کے بعد شیہان جو سوریا اور داسن شناکا کی جوڑی وکٹ پر ڈٹ گئی اور دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے تمام پاکستانی باؤلرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے چھٹی وکٹ کے لیے 177 رنز کی شراکت قائم کر کے میچ میں سری لنکا کی واپسی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اپنی ٹیم کی جیت کی امیدیں بھی روشن کردیں۔
تاہم اس مرحلے پر ایک مرتبہ پھر عثمان شنواری نے کپتان کو مایوسی نہ کرتے ہوئے 96رنز کی اننگز کھیلنے والے جے سوریا کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا، ان کی اننگز میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسرا ون ڈے میچ اتوار کو نہیں ہوگا
ابھی سری لنکن ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اگلے اوور میں شناکا بھی 68رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد شاداب کو وکٹ دے بیٹھے جس کے ساتھ ہی سری لنکا کی میچ جیتنے کی امیدیں بھی ختم ہو گئیں۔
اس کے بعد پاکستان کو سری لنکن اننگز کی بساط لپیٹنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور پوری ٹیم 238 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔
پاکستان کی جانب سے عثمان خان شنواری نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں لیں جبکہ شاداب خان دو وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔
پاکستان نے میچ میں 67 رنز سے کامیابی سمیٹتے ہوئے تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں بھی 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔
عثمان خان شنواری کو شاندار باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 3 روزہ ون ڈے سیریز کا آغاز 27 ستمبر کو ہونا تھا تاہم جمعہ کے روز ہونے والی شدید بارش کے نتیجے میں پہلا ون ڈے منسوخ کردیا گیا تھا۔
تاہم بارش کے باعث آؤٹ فیلڈ کی تیاری میں 2 روز کا وقت درکار ہونے کے پیشِ نظر اتوار کو ہونے والے میچ کو بھی پیر تک ملتوی کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کا طویل انتظار ختم
قومی کرکٹ ٹیم میں کپتان سرفراز احمد، عابد علی، امام الحق، فخر زمان، بابر زمان، حارث سہیل، عماد وسیم، شاداب خان، محمد نواز، محمد عامر، وہاب ریاض،محمد حسنین، محمد رضوان افتخار احمد، آصف علی اور عثمان خان شنواری شامل ہیں۔
دوسری جانب سری لنکن ٹیم کپتان لہرو تھری مانے، دنوشکا گناتھیکالا، اوشادا فرنینڈو، سدیراسمارا وکراما، شیہان ھؤ جے سوریا، دسون شناکا، ونندو ہسارنگا، اینجیلو پریرا، مِنود بھنوسکا، اسورو اڈانا، نوان پریدپ، کسون رجیتھا، لہرو کمارا، لاکشن سنڈکن پر مشتمل ہے۔