• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سندھ حکومت کو آئینی و جمہوری طریقے سے نہیں ہٹایا جاسکتا، بلاول بھٹو

شائع September 14, 2019 اپ ڈیٹ September 15, 2019
بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق کو ہمیں دیوار سے لگانے کے بجائے ہمارا ساتھ دینا چاہیے—فائل فوٹو: ڈان نیوزی
بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق کو ہمیں دیوار سے لگانے کے بجائے ہمارا ساتھ دینا چاہیے—فائل فوٹو: ڈان نیوزی

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’اس وقت سندھ میں مینڈیٹ ہمارے پاس ہے اور سندھ حکومت کو آئینی و جمہوری طریقے سے نہیں ہٹایا جاسکتا‘.

شکار پور مدیجی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’جب سے تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے، کبھی 18ویں آئینی ترمیم پر حملے کررہی ہے تو کبھی گورنر راج لگانے کی کوشش کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: وفاق کے پاس کراچی میں 149 کے تحت اختیارات کے استعمال کا صحیح وقت ہے، فروغ نسیم

انہوں نے کہا کہ کبھی ہماری حکومت گرانے کی بات کرتی ہے تو کبھی ہمارے لوگوں کو توڑنے کی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ’اب حکومت اس انتہا پر آچکی ہے کہ وفاق کی جانب سے کراچی پر قبضے کی بات کی جارہی ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے پرزور طریقے سے کراچی پر وفاقی قبضے کی کوششوں کو مسترد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کراچی پر وفاق کے قبضے کی کوششیں نہ صرف غیرآئینی وغیرقانونی ہیں بلکہ عوام کی خواہشات کے بھی برعکس ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سے متعلق وفاق کے تمام آئینی اقدامات کی حمایت کریں گے، میئر کراچی

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ’میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ جب غیرآئینی اقدامات ہوں گے، عوام پر ظلم ہوگا تو وفاق کو نقصان ہوسکتا ہے، وہ قوتیں جو’سلیکٹڈ نالائق اور نااہل‘ کو سپورٹ کررہے ہیں، ان کو ہوش کے ناخن لینے چاہے‘

’جی ڈی اے، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے کراچی کو الگ کرنے کی بات کی‘

بلاول بھٹو نے کہا کہ جب گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)، تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) ہمارے خلاف مل کر الیکشن لڑرہے تھے تو انہوں نے اس وقت کراچی کو الگ کرنے کی بات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جی ڈی اے کے نمائندوں نے کراچی کو الگ کرنے کی بات پر کہا تھا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے اور اب وفاق کی جانب سے کراچی پر قبضہ کرنے کی بات زیادہ خطرناک ہے‘۔

مزیدپڑھیں: وفاق کے زیر انتظام ’صاف کراچی‘ مہم کا آغاز

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ’وفاق چاہتا ہے کہ کراچی کو کراچی میں رہنے والے نہیں بلکہ اسلام آباد سے چلایا جائے جبکہ کراچی سمیت پورے سندھ کو اس کا حصہ نہیں مل رہا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’کراچی سندھ کا دارالخلافہ ہے، یہاں کی آبادی زیادہ ہے، ملک بھر سے لوگ یہاں آتے ہیں اور رہتے ہیں، کراچی کو اس کی آبادی اور مسائل کے اعتبار سے وسائل ملنے چاہیے تاکہ سب کو سہولیات مل سکیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وفاق کو ہمیں دیوار سے لگانے کے بجائے کراچی کے معاملے میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ماحول کو صاف رکھنے سے متعلق آگاہی مہم شروع کرنے کا اعلان

انہوں نے الزام لگایا کہ سندھ حکومت وفاق کی جانب سے نظرانداز کراچی کی مزید ترقی کی پوری کوشش کررہی ہے مگر لوکل گورنمنٹ ان کوششوں کو سبوتاژ کررہی ہے۔

بلاول بھٹو نے سندھ میں فارورڈ بلاک کی موجودگی سے متعلق باتوں کو قیاس آرائی قرار دیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024