• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پی ٹی وی حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنما علیم خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

شائع September 13, 2019
علیم خان کے مسلسل غیرحاضر رہنے پر وارنٹ جاری کیے گئے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
علیم خان کے مسلسل غیرحاضر رہنے پر وارنٹ جاری کیے گئے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علیم خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

وفاقی دارالحکومت کی عدالت کے جج راجا جواد عباس حسن نے پی ٹی وی حملہ کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر ملزم علیم خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

ساتھ ہی عدالت نے سیکریٹریٹ پولیس کو عبدالعلیم خان کو گرفتار کرکے 30 ستمبر تک پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ فروری 2019 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان ٹیلی ویژن حملہ کیس میں تحریک انصاف رہنما اور وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسف زئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی وی حملہ کیس: وزیراعظم عمران خان کو حاضری سے مستقل استثنیٰ

عدالت نے مسلسل عدم حاضری پر شوکت یوسف زئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

علاوہ ازیں جولائی 2019 میں انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت، بشمول ڈاکٹر عارف علوی، کو 2014 کے دھرنے کے دوران ان کے خلاف درج کیسز میں پیش ہونے سے استثنیٰ دے دی تھی۔

پی ٹی وی حملہ کیس

2014 میں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں۔

حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزامات کے تحت انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں توڑ پھوڑ اور سرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر حملے سیمت سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو کو زخمی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے تھے۔

بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے مسلسل پیش نہ ہونے کے باعث عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے ورانٹ گرفتاری اور جائیداد ضبط کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی وی حملہ کیس: وزیر اطلاعات کے پی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

خیال رہے کہ 14 نومبر 2017 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس سمیت 4 مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی۔

7 دسمبر 2017 کو انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک کی توسیع کردی تھی جبکہ عمران خان نے عدالت کے دائرہ کار کو چیلنج کیا تھا۔

بعدازاں ستمبر 2018 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دھرنے کے دوران بننے والے 3 مقدمات میں وزیراعظم عمران خان کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024