• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

دوران حراست عامر مسیح کی ہلاکت: پوسٹ مارٹم میں 'تشدد' کی تصدیق

شائع September 8, 2019
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عامر مسیح کے دونوں ہاتھوں اور پاؤں پر تشدد کے نشانات موجود تھے —فوٹو: ڈان نیوز
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عامر مسیح کے دونوں ہاتھوں اور پاؤں پر تشدد کے نشانات موجود تھے —فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: پولیس کی حراست میں ہلاک ہونے والے عامر میسح کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ’تشدد‘ کی تصدیق ہوگئی۔

واضح رہے کہ لاہور کے تھانہ شمالی چھاؤنی میں دوران حراست عامر میسح کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا تھا جس پر سب انسپکٹر سمیت 6 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

مزیدپڑھیں: پنجاب میں 'پولیس تشدد سے نوجوان کی ہلاکت' کا ایک اور واقعہ

انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) پنجاب نے مذکورہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کا حکم بھی دیا تھا۔

عامر میسح کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔

علاوہ ازیں رپورٹ میں بتایا گیا کہ عامر مسیح کے دونوں ہاتھوں اور پاؤں پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے عامر مسیح کی کمر اور بازو پر بھی تشدد کے نشانات تھے اور ان کی پسلیاں بھی ٹوٹی ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: پولیس کے 'تشدد سے ہلاک' ہونے والے عامر مسیح کی سی سی ٹی وی فوٹیج

واقعے سے متعلق درج ایف آئی آر کے مطابق عامر مسیح لاہور کی پی ایف کالونی میں مالی کا کام کرتا تھا جسے 28 اگست کو سب انسپکٹر ذیشان نے شمالی چھاؤنی پولیس اسٹیشن میں طلب کیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق پولیس اسٹیشن پہنچنے کے بعد عامر مسیح کو نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

متاثرہ شخص کے بھائی نے الزام لگایا تھا کہ سب انسپکٹر ذیشان نے ایک شہری رانا محمد حنیف کے ساتھ ملی بھگت کرکے عامر کو پولیس اسٹیشن بلایا تھا۔

عامر کے قتل کے خلاف دائر کی گئی ایف آئی آر میں رانا محمد حنیف کو بھی ملزم نامزد کیا گیا۔

مزیدپڑھیں: اے ٹی ایم چوری میں ملوث شخص پولیس حراست میں ہلاک

مقتول کے بھائی نے ایف آئی آر میں کہا تھا کہ عامر کو سب انسپکٹر ذیشان کی جانب سے تھانے بلانے کی اطلاع ملتے ہی ہم نے پولیس اسٹیشن آکر رابطہ کیا لیکن سب انسپکٹر سے ملاقات نہیں ہوسکی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ 2 ستمبر کو ذیشان اور 2 نا معلوم افسران نے عامر کو اس کے گھر والوں کے حوالے کیا۔

مقتول کے بھائی نے کہا تھا کہ عامر پر شدید تشدد کیا گیا تھا، اسے فوری طور پر سروسز ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

خیال رہے کہ بعدازاں عامر میسح پر تشدد کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024