مشن ناکام ہونے پر بھارتی خلائی ادارے کے سربراہ رو پڑے
بھارت کی جانب سے رواں برس بھیجا گیا دوسرا چاند مشن بھی اپنی منزل پر پہچنے سے قبل ہی ناکام ہوگیا۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے یہ مشن 22 جولائی کو بھیجا گیا تھا جبکہ اس سے قبل پہلا چاند مشن 11 سال پہلے 2008 میں ناکام ہوا تھا۔
بھارت نے اپنے دوسرے خلائی مشین ’چندریان 2‘ کو ایک ہفتے کی تاخیر کے بعد 22 جولائی کو روانہ کیا تھا۔
بھارت کا خلائی مشن 22 دن تک زمین کے مدار میں تھا اور 14 اگست کو اس مشن نے چاند کے مدار کی جانب سفر شروع کیا تھا اور 20 اگست تک ’چندریان ٹو‘ چاند کے مدار میں داخل ہوگیا تھا۔
’چندریان ٹو‘ کے چاند پر اترنے کے مناظر کو 7 ستمبر کو دور درشن انڈیا پربراہ راست دکھایا گیا تھا۔
براہ راست نشریات کے دوران ’چندریان ٹو‘ کی چاند پر تحقیق کے لیے بھیجی گئی مشین ’لیندڑ وکرم‘ کو دکھایا جا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت چاند کی جانب دوسری بار مشن بھیجنے میں کامیاب
تاہم بد قسمتی سے لینڈر وکرم کا مطلوبہ منزل تک پہنچنے سے محض 2 اعشایہ ایک کلو میٹر کے فاصلے پر بھارتی خلائی ادارے سے رابطہ منقطع ہوگیا، جس کا تاحال کچھ پتہ نہیں۔
بھارتی خلائی ادارے کے مطابق اگر لینڈر وکرم رات دیر گئے ڈیڑھ بجے سے صبح 8 بجے تک چاند کے جنوبی قطب تک جاتا اور اس کا رابطہ ادارے سے جاری رہتا تو ان کا مشن کامیاب ہوجاتا۔
لینڈر وکرم کے اپنی منزل تک نہ پہنچنے اور اس کا رابطہ بھارتی خلائی ادارے سے نہ ہوپانے پر خلائی ادارے کے سربراہ کے سیون جذباتی ہوکر رو پڑے۔
بھارتی خبر رساں ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی) کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھارتی خلائی ادارے کے سربراہ کو وزیر اعظم نریندر مودی آسرا دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت کا چاند پر پہنچنےکا خواب چکنا چور ہوگیا
بھارتی خلائی ادارے کے سربراہ عین اس وقت جذباتی ہوکر رونے لگے جب وکرم لینڈر کا رابطہ ان کے ادارے کے سائنسدانوں سے منقطع ہوگیا اور کوششوں کے باوجود خلائی مشن سے ان کا ادارہ رابطہ نہ کر سکا۔
ویڈیو میں خلائی ادارے کے سربراہ کو آبدیدہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور نریندر مودی انہیں تسلی دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اگر بھارت کا یہ مشن کامیاب ہوجاتا تو وہ سابق سوویت یونین، امریکا اور چین کے بعد وہ دنیا کا چوتھا ملک بن جاتا جو چاند پر پہنچ چکا ہوتا۔
اس کے علاوہ بھارت وہ پہلا ملک بھی بن جاتا جو چاند کے جنوبی قطب حصے پر پہنچ جاتا کیونکہ چاند کے اس حصے پر آج تک دنیا کو کوئی ملک نہیں گیا۔
بھارت کے اس خلائی مشن کو دنیا کے سب سے سستے خلائی مشن کا اعزاز بھی حاصل تھا اور بھارت نے اس مشن کی تمام تیاری اپنے ہی ملک میں کی تھی۔
تبصرے (1) بند ہیں