ہانگ کانگ میں پولیس تشدد کے خلاف احتجاج
چین کے خصوصی انتظامی خطے ہانگ کانگ میں یونیورسٹی کے ہزاروں طلبہ نے 3 ماہ سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں شدت لاتے ہوئے جامعات کا بائیکاٹ کیا اور پولیس کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔
ہانگ کانگ میں گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد آج (بروز پیر) سے جامعات میں کلاسز کا آغاز ہونا تھا لیکن طلبہ کی جانب سے 2 ہفتے تک بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا۔
خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں جاری احتجاجی تحریک میں طلبہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جو چین کی بڑھتی ہوئی مداخلت کے خلاف سرگرم ہیں۔
اس سے قبل سیاہ لباس پہنے مظاہرین مختلف اسٹیشنز پر ٹرینوں کے دروازوں پر کھڑے ہوئے اور انہیں بند ہونے سے روکا، اس دوران مظاہرین نے ہانگ کانگ میں ٹرینوں کے نظام کو مختصر عرصے کے لیے متاثر کیا۔
17 سالہ طالبہ نے کہا کہ ’ہانگ کانگ ہمارا گھر ہے، ہم شہر کا مستقبل ہیں اور اسے بچانے کی ذمہ داری ہم پر ہے‘۔
خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں ملزمان کی حوالگی سے متعلق بل کی منظوری کے خلاف مظاہروں کا آغاز ہوا تھا اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔