تھر کے صحرا میں ہریالی
مٹھی : سندھ میں ہونے والی حالیہ بارشوں کے باعث ملک کے بنجر ترین علاقے تھر کے رہائشیوں کی مسکان واپس لوٹ آئی اور صحرا میں ہریالی آگئی ہے۔
بارشوں کے باعث صحرائی ضلع تھر کے 16 لاکھ رہائشیوں سمیت 60 لاکھ مویشیوں میں سکون کی لہر دوڑی ہے اور تھر میں سبزے نے جگہ بنالی ہے۔
تھر میں جون کے آخری ہفتے سے بارشوں کا آغاز ہوا، جس کے بعد جولائی، اگست میں موسلا دھار بارشیں ہوئی جبکہ علاقے میں مزید ابرِ رحمت برسنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
روزگار کمانے کی خاطر اپنے مویشیوں کے ہمراہ بیراجوں پر ہجرت کرنے والے تھری شہری اپنے گھر واپس لوٹ گئے ہیں۔
کلوئی اور قصبو کے علاقے کا ہر رہائشی خوش ہے کہ موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے انہیں فصلوں کی کاشت، مویشیوں کے لیے وافر مقدار میں میسر اور ان کے گہرے کنویں بھی بھر گئے ہیں۔
تھری پُرامید ہیں کہ بارشوں کے باعث وہ گزشتہ برس کی طرح اس سال اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور نہیں ہوں گے کیونکہ سال 2018 تھر کے رہائشیوں کے لیے بدترین ثابت ہوا تھا۔
خوبصورت مناظر اور سبزے سے نہ صرف علاقے کے رہائشیوں میں خوشی کی لہر دوڑی ہے بلکہ صوبے کے دیگر اضلاع سمیت مللک بھر سے ہزاروں افرادنگرپارکر میں جین مندر، ماروی کے گاؤں بھلوا، چوریو مندر اور کارونجھر پہاڑیوں سمیت مختلف تاریخی مقامات کی سیر کے لیے آرہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ حال ہی میں ہونے والی بارشیں تھری رہائشیوں کے لیے نہ صرف سکون کی نوید ثابت ہوئیں بلکہ مٹھی اسلام کوٹ اور نگرپارکر سمیت دیگر علاقوں میں ہوٹلنگ کے کاروبار کو بھی فروغ ملا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں