• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

آٹے کی قیمت میں 2 ہفتے میں تیسری مرتبہ اضافہ

شائع August 30, 2019
صوبائی حکام کی مداخلت نہ ہونے کی وجہ سے سندھ ملرز نے آٹے کی قیمت میں اپریل سے اب تک 9 مرتبہ اضافہ کیا — فائل فوٹو/اے پی پی
صوبائی حکام کی مداخلت نہ ہونے کی وجہ سے سندھ ملرز نے آٹے کی قیمت میں اپریل سے اب تک 9 مرتبہ اضافہ کیا — فائل فوٹو/اے پی پی

کراچی: وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے صوبائی حکام کو ضروریات کی تمام اشیا کی قیمتوں میں استحکام سے متعلق دی گئیں ہدایات کے بعد سندھ ملرز نے آٹے کی قیمتوں میں 2 روپے فی کلو اضافہ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 15 اگست کے بعد سے یہ تیسری مرتبہ آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، اس سے قبل یہ اضافہ 15 اگست، پھر 22 اگست کو کیا گیا تھا۔

صوبائی حکام کی مداخلت نہ ہونے کی وجہ سے سندھ ملرز نے آٹے کی قیمت میں اپریل سے نویں مرتبہ اضافہ کیا اور اس کی وجہ گندم کی قیمت میں اضافہ بتایا گیا۔

مزید پڑھیں: پشاور: نان بائیوں کی ہڑتال کے بعد روٹی کی قیمت 15 روپے کردی گئی

اپریل سے اب تک صارفین نے آٹے کی قیمت میں 11 روپے فی کلو اضافہ دیکھا۔

ملوں سے باہر آنے والے 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت، جو اپریل کے ماہ میں 340 تھی، اب 450 روپے کی ہوگئی ہے۔

چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) سندھ زون، محمد جاوید یوسف کا کہنا تھا کہ اوپن مارکیٹ میں 100 کلو گندم کا تھیلا 4 ہزار روپے کا ملتا ہے جو چند روز قبل ہی 3900 روپے کا تھا کہ جبکہ اپریل میں اس کی قیمت 3 ہزار روپے تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کی ضلعی انتظامیہ کو چینی، روٹی کی قیمتیں کم کروانے کی ہدایت

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'میں نے سندھ حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ گندم کے ذخیرے کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی تو سنگین آٹے کی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جب میں نے سندھ حکومت کے فوڈ ڈپارٹمنٹ کے سینئر حکام سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان ایگریکلچرل اسٹوریج اینڈ سروسز کورپوریشن (پاسکو) سے آٹے اور گندم کی قلت پر قابو پانے کے لیے 2 مرتبہ رابطہ کیا اور 5 لاکھ ٹن گندم جاری کرنے کا کہا ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024