• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

’عرب حکمرانوں کا رویہ پاکستان میں قابل قبول نہیں‘

شائع August 26, 2019
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلمانوں کے خلاف سازش سے خبردار کیا تھا  — فائل فوٹو: ٹوئٹر
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلمانوں کے خلاف سازش سے خبردار کیا تھا — فائل فوٹو: ٹوئٹر

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے حکمرانوں کے برتاؤ کی وجہ سے عوام میں غصہ ہے اور ان کا یہ رویہ پاکستان میں قابل قبول نہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مظفر آباد میں مقامی پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگر مشرق وسطیٰ کے حکمران، پاکستان کے ساتھ نہیں ہیں تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن وہاں کے لوگ پاکستان کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں دنیا کو یہ ثابت کرنا ہے کہ عرب حکمرانوں کا رویہ پاکستان میں قابل قبول نہیں ہے۔

خیال رہے کہ مظفر آباد کے پریس کلب میں مسلم کانفرنس کی جانب سے تقریب منعقد کی گئی تھی، جس نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد میں آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لیا تھا۔

مزید دیکھیں: 'ٹرین حادثے پر شیخ رشید کے خلاف تحقیقات کی جائیں'

یاد رہے کہ شیخ رشید احمد کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب متحدہ عرب امارات کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اعلیٰ حکومتی اعزاز سے نوازا گیا۔

دوسری جانب مظفرآباد میں ہی سیکڑوں نوجوانوں نے ابوظہبی کے اس اقدام کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور متحدہ عرب امارات اور بھارت مخالف مظاہرے بھی کیے۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ لیبیا، عراق، یمن اور شام میں جاری پر تشدد کارروائیاں مسلمانوں کے خلاف سازش ہیں۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق حالیہ اقدام بھارتی قیادت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے، تاہم نازی مودی کے احمقانہ اقدامات بھارت کو لے ڈوبیں گے۔

مزید پڑھیں: کشمیری خاتون کی طیارے میں بھارتی اپوزیشن رہنما سے دردناک فریاد

مظفر آباد میں مقبوضہ کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جو مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ لے کر گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارت کو پاکستان اور چین کی دوستی کھٹکتی ہے، پاکستانی عوام خطے میں بھارت کی حکمرانی کے خواب کو پاش پاش کردیں گے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ مودی کی وجہ سے پاکستان میں ہم سب ایک ہوگئے اور مسئلہ کشمیر پر پوری سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے، تاہم 'اب جو مودی کا یار ہوگا وہ کشمیر کا غدار ہوگا‘۔

ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اندر سے توڑنا بھارت کا ایجنڈا ہے اور بھارت کا آزاد کشمیر پر حملہ کرنا اعلان جنگ ہوگا'۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر ریلوے شیخ رشید نےسمجھوتا ایکسپریس بند کرنے کا اعلان کر دیا

قبل ازیں وزیر ریلوے نے صدر آزاد کشمیر مسعود خان سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے صدر آزاد کشمیر کو یقین دہانی کروائی کہ 'عمران خان کی قیادت میں مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ ہر فورم پر لڑا جائے گا اور ساری دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کیا جائے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں ہر سطح پر ساتھ دیں گے'۔

شیخ رشید نے توقع ظاہر کی کہ جنرل اسمبلی سے وزیراعظم عمران خان کا خطاب اہم ہوگا جس میں وہ دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کریں گے۔

خیال رہے کہ وزیر ریلوے شیخ رشید ان دنوں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں سے اظہار یک جہتی کے لیے آزاد کشمیر میں موجود ہیں۔

گزشتہ روز وفاقی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم اور حالیہ صورتحال کے پیش نظر کشمیری عوام کی حمایت میں قومی یکجہتی کا دن منانے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: حکومت کا کشمیریوں کے ساتھ 'قومی یکجہتی کا دن' منانے کا اعلان

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے ہمراہ گورنر ہاؤس لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے کسی بھی روز قومی یکجہتی کا دن منایا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ پورا دن کشمیریوں کے لیے مخصوص ہوگا جہاں پورا پاکستان کشمیر کاز کے لیے اپنے عزم، محبت، احترام اور اتحاد کا پیغام دے گا۔

واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ جموں اور کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کردی تھی اور اس سے متعلق اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کردیا تھا جبکہ وادی میں مزید فوج بھیج کر وہاں کرفیو نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ مواصلات کے تمام ذرائع معطل کردیئے گئے تھے۔

بھارت کے مذکورہ اقدام کو جہاں مقبوضہ وادی کے کشمیریوں نے مسترد کیا وہی پاکستان میں بھی اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی گئی، جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہیں جبکہ لائن آف کنٹرول پر بھی بھارتی فورسز کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024