• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

دنیا کی آکسیجن کا بڑا ذریعہ جل کر راکھ ہونے کے قریب

شائع August 23, 2019

دنیا کے سب سے وسیع و عریض جنگل ایمیزون میں رواں سال جولائی سے لگی آگ نے جنگل کے ایک بہت بڑے حصے کو جلا کر راکھ کردیا۔

اس بارانی جنگل کا نصف سے زیادہ حصہ برازیل میں واقع ہے۔

واضح رہے کہ زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمزون کے جنگلات میں موجود درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان جنگلات میں لگی آگ پوری دنیا کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔

رپورٹس کے مطابق برازیل کے جنگلات میں 72 ہزار سے زائد مرتبہ آگ لگ چکی ہے اور گزشتہ برس کے مقابلے ان واقعات میں 84 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

جنگلات میں لگی آگ نے اس حد تک شدت اختیار کرلی کہ جنوبی امریکا کے دیگر ممالک جیسے کہ بولیویا اور پیراگوائے بھی اس کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔

متعدد ماہرین ماحولیات نے برازیل کے صدر بولسنارو پر کاشتکاروں کو کھیتوں کی جگہ کے حصول کے لیے ایمیزون کے جنگلات کی کٹائی کی ترغیب دینے کا الزام لگایا جبکہ برازیل کے صدر بولسنارو نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کچھ این جی اوز پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے اس اقدام سے حکومت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ کے لیے متعدد ٹرینڈز جیسے ActForTheAmazon# اور PrayforAmazon# بھی سامنے آئیں۔

ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ نے شدت اختیار کرلی ہے —فوٹو/رائٹرز
ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ نے شدت اختیار کرلی ہے —فوٹو/رائٹرز
فائر فائٹرز گزشتہ ایک ماہ سے اس آگ کو بجھانے کی کوشش کررہے ہیں —فوٹو/رائٹرز
فائر فائٹرز گزشتہ ایک ماہ سے اس آگ کو بجھانے کی کوشش کررہے ہیں —فوٹو/رائٹرز
جولائی سے لگی آگ نے جنگل کے ایک بہت بڑے حصے کو جلا کر راکھ کردیا —فوٹو/ رائٹرز
جولائی سے لگی آگ نے جنگل کے ایک بہت بڑے حصے کو جلا کر راکھ کردیا —فوٹو/ رائٹرز
جنگلات میں لگی آگ اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ ناسا کی سیٹیلائٹ سے لی گئی تصویر میں بھی دھواں نظر آرہا ہے —فوٹو/ اے پی
جنگلات میں لگی آگ اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ ناسا کی سیٹیلائٹ سے لی گئی تصویر میں بھی دھواں نظر آرہا ہے —فوٹو/ اے پی
واضح رہے کہ یہ جنگل 9 ممالک تک پھیلا ہوا ہے جن میں برازیل، کولمبیا، پیرو، وینیزویلا، ایکویڈر، بولیویا، گیانا، سرینام اور فرانسیسی گیانا شامل ہیں —فوٹو/ رائٹرز
واضح رہے کہ یہ جنگل 9 ممالک تک پھیلا ہوا ہے جن میں برازیل، کولمبیا، پیرو، وینیزویلا، ایکویڈر، بولیویا، گیانا، سرینام اور فرانسیسی گیانا شامل ہیں —فوٹو/ رائٹرز
یہ جنگل ساڑھے 5 کروڑ سال پرانا ہے —فوٹو/ رائٹرز
یہ جنگل ساڑھے 5 کروڑ سال پرانا ہے —فوٹو/ رائٹرز
تحقیق کے مطابق اب تک 40 ہزار پودوں، 3 ہزار مچھلیوں، 1294 پرندوں، 427 ممالیہ، 427 جل تھلی اور 378 رینگے والے جانوروں کی اقسام ان جنگلات میں پائی جاچکی ہیں —فوٹو/ اے پی
تحقیق کے مطابق اب تک 40 ہزار پودوں، 3 ہزار مچھلیوں، 1294 پرندوں، 427 ممالیہ، 427 جل تھلی اور 378 رینگے والے جانوروں کی اقسام ان جنگلات میں پائی جاچکی ہیں —فوٹو/ اے پی
جنگل کے کچھ علاقے اتنے گھنے ہیں کہ وہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچ سکتی اور دن میں بھی رات کا سماں ہوتا ہے — فوٹو/ رائٹرز
جنگل کے کچھ علاقے اتنے گھنے ہیں کہ وہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچ سکتی اور دن میں بھی رات کا سماں ہوتا ہے — فوٹو/ رائٹرز
زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمزون کے درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں —فوٹو/ اے پی
زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمزون کے درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں —فوٹو/ اے پی