• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

منی لانڈرنگ کیس: حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع

شائع August 10, 2019
لوگ مہنگائی سے تنگ ہیں، اللہ تعالی ہم سب پر رحم کرے، حمزہ شہباز — فائل فوٹو: ڈان نیوز
لوگ مہنگائی سے تنگ ہیں، اللہ تعالی ہم سب پر رحم کرے، حمزہ شہباز — فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع کردی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے حمزہ شہباز کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے منتظم جج کے روبرو پیش کیا۔

حمزہ شہباز روسٹرم پر آئے اور عدالت کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ اگر میری ذات پر کرپشن کا الزام ہے تو مجھے آگاہ کریں اور قوم کو بھی اس سے آگاہ کریں۔

مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ انہیں اللہ کی ذات سے امید ہے کہ اس کیس میں ان کے ساتھ انصاف ہوگا۔

مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

پراسیکیوٹر نیب نے عدالت میں پیش کو ہو کر حمزہ شہباز کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی۔

نیب حکام نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں اس کیس میں مزید تفتیش کرنی ہے تاہم اس سلسلے میں مزید ریمانڈ دیا جائے۔

عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع کردی۔

احتساب عدالت کے منتظم جج نے ملزم کو 21 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب لاہور کے شہباز شریف و اہل خانہ کی جائیدادیں ضبط کرنے کے احکامات

یاد رہے کہ حمزہ شہباز کا 59 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہوچکا ہے، آخری مرتبہ 3 اگست کو ان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع دی گئی تھی۔

پیشی کے بعد میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ’یہ عید بہت پھیکی عید ہے، کشمیر میں خون بہہ رہا ہے، ہم سب کو مل کر کشمیری عوام کے لیے دعا کرنی چاہیے۔‘

لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’لوگ مہنگائی سے تنگ ہیں، اللہ تعالی ہم سب پر رحم کرے۔‘

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز نیب کی حراست میں ہیں جنہیں منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق مقدمات میں 11 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024