کشمیر میں خوف اور بے یقینی کی فضا برقرار
مقبوضہ کشمیر میں غیر معینہ مدت تک کرفیو کے نفاذ کے باعث وادی میں خوف اور بے یقینی کی فضا برقرار ہے جبکہ کاروبارِ زندگی بھی معطل ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نتیجے میں انٹرنیٹ، موبائل فون سمیت لینڈ لائن سروسز معطل ہیں جس کے باعث کشمیریوں کا بیرونی دنیا سے رابطہ کٹ گیا ہے۔
وادی میں کرفیو کے باعث تعلیمی ادارے بند ہیں، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے اور لوگوں کو کام پر جانے سے روک دیا گیا۔
بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی ہر گلی ہر موڑ پر بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار تعینات کر کے وادی کو چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے۔
گزشتہ روز بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ اور جموں اینڈ کشمیر پیپلز کانفرنس کے رہنماؤں سجاد لون اور عمران انصاری کو بھی حراست میں گرفتار کرلیا تھا۔
بھارتی حکومت نے گزشتہ روز صدارتی فرمان کے ذریعے آئین میں مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
خصوصی آرٹیکل ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی اکائی کہلائے گا، جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔