• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

بارش کے کئی گھنٹے بعد بھی کراچی میں اندھیرے

شائع July 31, 2019
نارتھ ناظم آباد کے جوابدہندہ رہائشیوں نے بتایا کہ 36 سے 40 گھنٹے تک بجلی معطل رہی—فوٹو: رائٹرز
نارتھ ناظم آباد کے جوابدہندہ رہائشیوں نے بتایا کہ 36 سے 40 گھنٹے تک بجلی معطل رہی—فوٹو: رائٹرز

مون سون کی پہلی بارش کے دوسرے روز کئی گھنٹوں بعد بھی کراچی کے متعدد اضلاع بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث تاریکی میں ڈوبے رہے۔

ڈان نیوز کی جانب سے سوشل میڈیا پر سروے میں بتایا گیا کہ نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد نمبرفور، ملیر ہالٹ، فیڈرل بی ایریا، گلستان جوہر، ڈیفنس کے فیز 1،5،6،8 اور کلفٹن کے بلاک 5،6،7 سمیت دیگر علاقوں میں بھی بجلی معطل رہی۔

سروے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں نارتھ کراچی کے جواب دہندہ نے بتایا کہ 36 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کے بعد بجلی بحال کی گئی تاہم رپورٹ شائع کرنے تک متعدد علاقے بجلی سے محروم رہے۔

نارتھ ناظم آباد کے جواب دہندہ رہائشیوں نے بتایا کہ 36 سے 40 گھنٹے تک بجلی معطل رہی۔

ڈیفس فیز 1 کے ایک فیس بک صارف نے بتایا کہ پورا علاقہ گزشتہ 30 گھنٹے سے تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔

کچھ اسی طرح کا اظہار خیال ڈیفنس فیز 5 کے رہائشی نے کیا اور بتایا کہ کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کو کم ازکم 28 گھنٹے گزر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی کے علاقے سعدی ٹاؤن اور اطراف کی آبادی میں سیلابی صورتحال

علاوہ ازیں کلفٹن کے رہائشیوں نے بتایا کہ بجلی کے بغیر 12 سے 48 گھنٹے ہوگئے تاہم بلاک 6 میں گزشتہ رات ایک بجے سے ’ولٹیج انتہائی کم‘ آرہے ہیں۔

دوسری جانب کے الیکڑک نے بتایا کہ لٹھ ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی بلند ہونے کی وجہ سے کے ڈی اے گریڈ کو مشکل صورتحال کا سامنا رہا۔

کے الیکڑک کی جانب سے فیس بک پر بتایا گیا کہ ’مون سون بارشوں سے سپرہائی سے متصل لٹھ ڈیم بھر جانے کی وجہ سے پانی کے الیکڑک کے ’کے ڈی اے‘ گریڈ اسٹیشن میں داخل ہوگیا جو گلزار ہجری اسکیم 33 پر واقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ گریڈ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جو 220 کلو واٹ پر مشتمل ہے اور کے الیکڑک اور این ٹی ڈی سی کو ملاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں دوسرے روز بھی بارش، نظام زندگی درہم برہم

کےالیکڑک کے مطابق ’ہنگامی بنیادیوں پر مذکورہ گریڈ سے منسلک فیڈرز کو بند کرنا پڑا جس کے نتیجے میں سہراب گوٹھ، ابوالاصفحانی روڈ، سپر ہائی وے اور کراچی واٹر بورڈ کا این ای کے پمپینگ اسٹیشن سمیت دیگر کو بجلی کی فراہم معطل ہوگئی۔

الیکڑک نے موقف اختیار کیا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

کے الیکڑک نے خبردار کیا کہ اگر پانی کی سطح مزید بلند ہوئی تو مذکورہ گریڈ سے بجلی کی سپلائی مکمل طور پر بند کردی جائے گی۔

مزید بتایا گیا کہ ’جس کے نتیجے میں گلشن، عزیزآباد، لیاقت آباد، ملیڑ، ایف بی ایریا، سرجانی، شادمان، جوہر، شاہ فیصل سمیت دیگر متعدد علاقوں کو بجلی کی معطل رہے گی‘۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024