مچھلی کھانے کی عادت کینسر سے بچاؤ میں مددگار
ہر ہفتے مچھلی کے 3 یا اس سے زائد ٹکڑے کھانا آنتوں کے کینسر سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
آکسفورڈ یونیورسٹی اور انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر (آئی اے آر سی) کی مشترکہ تحقیق میں پونے 5 لاکھ افراد کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا جس کے دوران ان سے مختلف سوالنامے بھروا کر جانا گیا کہ وہ کیا زیادہ کھانا پسند کرتے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ایک ہفتے میں 359 گرام کسی بھی قسم کی مچھلی کھانا آنتوں کے کینسر کا خطرہ 12 فیصد تک کم کردیتا ہے۔
اسی طرح جو افراد ہفتہ بھر میں 124 گرام چربی والی مچھلی کھاتے ہیں، ان میں آنتوں کے کینسر کا خطرہ 10 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ مچھلی کھانے کی عادت آنتوں کے کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے اور یہ لوگوں کی صحت بخش غذا کا حصہ ہونی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ چربی یا آئلی مچھلی میں پولی ان سچورٹیڈ فیٹی ایسڈز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو جسم کے حفاظتی اثر رکھتی ہے جبکہ ورم کی روک تھام کرتی ہے، جبکہ عام مچھلیوں میں بھی یہ فیٹی ایسڈ کمپاﺅنڈ موجود ہوتے ہیں۔
محققین کے مطابق ابھی یہ جائزہ لینا باقی ہے کہ مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کس حد تک کینسر کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں، اس حوالے سے مزید تحقیق کی جائے گی۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جنرل کلینیکل Gastroenterology اینڈ Hepatology میں شائع ہوئے، جس کے لیے ورلڈ کینسر ریسرچ فنڈ نے فنڈز بھی فراہم کیے تھے تاکہ لوگوں میں آنتوں کے کینسر کی روک تھام کے لیے غذائی مشورے دیئے جاسکیں۔