• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ہانگ کانگ میں پرتشدد واقعات کا ذمہ دار امریکا ہے، چین

شائع July 24, 2019
کیا امریکی حکام دنیا کو بتاسکتے ہیں کہ ان کا ہانگ کانگ میں کیا مقاصد ہیں؟ ترجمان چینی وزارت خارجہ — فوٹو: اے پی
کیا امریکی حکام دنیا کو بتاسکتے ہیں کہ ان کا ہانگ کانگ میں کیا مقاصد ہیں؟ ترجمان چینی وزارت خارجہ — فوٹو: اے پی

چین نے اپنے خصوصی انتظامی خطے ہانگ کانگ میں جاری ہنگامہ آرائی اور مظاہروں کا ذمہ دار امریکا کو قرار دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چین کے وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چنیئنگ نے الزام عائد کیا ہے کہ ہانگ کانگ میں ہونے والے پر تشدد واقعات کے پیچھے امریکی حکام ملوث ہیں۔

واضح رہے کہ چین کی جانب سے مجرمان کی حوالگی سے متعلق بل کا مجوزہ پیش کیا گیا جس کے مطابق ہانگ کانگ کے باشندوں کا ٹرائل چین کے اندر بھی ہوسکے گا۔

مزید پڑھیں: ہانگ کانگ میں مظاہرین کا پارلیمنٹ پر قبضہ

مجرمان کی حوالگی سے متعلق پیش کیے گئے قانون کے تحت نیم خود مختار ہانک کانگ اور چین سمیت خطے کے دیگر علاقوں میں کیس کی مناسبت سے مفرور مجرمان کو حوالے کرنے کے لیے معاہدے کیے جائیں گے۔

مذکورہ بل کے خلاف ہانگ کانگ کے شہریوں نے اس کے خلاف احتجاج شروع کردیے تھے جو دیکھتے ہی دیکھتے ہنگامہ آرائی اور پُرتشدد واقعات میں تبدیل ہوگئے۔

مذکورہ قانون کی مخالفت کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ یہ بِل چینی حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا ہے اور انہیں خدشہ ہے کہ بیجنگ اس قانون کو سرگرم سماجی کارکنان، ناقدین اور دیگر سیاسی مخالفین کی حوالگی کے لیے استعمال کرے گا جو چین کی سیاست زدہ عدالتوں میں پہنچیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ: کئی روز کے احتجاج کےبعد ملزمان کی حوالگی کا متنازع قانون معطل

اب تک ان واقعات میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی ہوچکے ہیں جبکہ ہانگ کانگ کو املاک کی توڑ پھوڑ سمیت بھاری مالیت کا نقصان بھی اٹھانا پڑا۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اپنے بیان میں سوال اٹھایا کہ کیا امریکی حکام دنیا کو یہ بتاسکتے ہیں کہ انہوں نے ہانگ کانگ میں کیا کردار ادا کیا اور ان کے مقاصد کیا ہیں؟

انہوں نے ہانگ کانگ میں امریکا اور برطانیہ کی مداخلت پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ چین اس معاملے میں کسی کی بھی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔

انہوں نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم واشنگٹن کو نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے سے اپنے آپ کو دور کرلے۔'

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024