سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 84 ہزار 100 روپے تک پہنچ گئی
کراچی: ملک میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 84 ہزار 100 فی تولہ اور 72 ہزار 85 روپے 10 گرام پر پہنچ گئی اور اس میں بالترتیب 700 اور 600 روپے کا اضافہ ہوا۔
آل سندھ صراف جیولرز ایسوسی ایشن (اے ایس ایس اے) نے عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 16 ڈالر فی اونس اضافے سے ایک ہزار 438 ڈالر ہونے پر قیمتوں میں اضافے کیا۔
قیمتوں پر نظر ڈالیں تو یکم جنوری 2019 کو سونے کی فی اونس قیمت ایک ہزار 2 سو 83 ڈالر تھی جبکہ مقامی سطح پر فی تولہ سونہ 67 ہزار 800 اور 10 گرام 58 ہزار 128 روپے تھا، تاہم یکم جنوری سے 19 جولائی 2019 تک عالمی مارکیٹ میں 155 ڈالر فی اونس اضافے کے بعد فی تولہ قیمت 16 ہزار 300 روپے اور 10 گرام کی قیمت میں 13 ہزار 957 روپے بڑھ گئی۔
مزید پڑھیں: سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اس حوالے سے چیئرمین آل پاکستان جیولرز ایسوسی ایشن محمد ارشد کا کہنا تھا شادی کے سیزن کے باوجود سونے کی بڑھتی قیمتوں سے زیورات کی فروخت کم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف کچھ خریدار جیولری خرید رہے ہیں جبکہ زیادہ تر لوگ پرانے زیورات لاکر اسے تبدیل کرواتے یا اس سے نئے سیٹ بنوا رہے ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’سونے کی قیمتوں میں اضافے نے قوت خرید کم کردی ہے، جو لوگ شادی اور منگنی کی تقریبات پر سونے کا چھوٹا سیٹ اور لاکٹ بطور تحفہ خریدتے تھے وہ اب اس رجحان کو جاری نہیں رکھ رہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 77 ہزار 300 روپے فی تولہ تک پہنچ گئی
انہوں نے مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ سال قبل 3 گرام کی جو انگوٹھی 12 سے 13 ہزار روپے کی تھی وہ اب 28 ہزار روپے کی ہوگئی ہے جبکہ لاکٹ کی قیمت ساڑھے 4 ہزار کے مقابلے میں ساڑھے 7 ہزار روپے ہوگئی ہے۔
علاوہ ازیں محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 19 میں سونے کی درآمد کم ہوکر 3 سو 32 کلو (ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر) کی رہی جو مالی سال 18 میں 5 سو 12 کلو (2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) تھی، اس کے علاوہ جیولری کی برآمدات بھی مالی سال 18-2017 کے 59 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 19 میں 17 فیصد کم ہوکر 49 لاکھ ڈالر ہوگئی۔
یہ خبر 20 جولائی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی