بہت زیادہ میٹھا کھانا جلد کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ بیشتر افراد کو میٹھا کھانا بہت پسند ہوتا ہے۔
درحقیقت شکر یا چینی سے بنی اشیا کو ہم چائے کے ساتھ کھانا پسند کرتے ہیں اور لگ بھگ روزانہ بہت زیادہ مقدار میں چینی جزو بدن بنالیتے ہیں۔
میٹھی اشیا کا ذائقہ اچھا لگتا ہے مگر اس کی بہت زیادہ مقدار جزوبدن بنانا جسم کے لیے متعدد مسائل کا باعث بنتا ہے اور جلد تو خاص طور پر متاثر ہوتی ہے۔
رات کے وقت میٹھا کھانے کا نقصان
اگر آپ کو رات کے کھانے کے بعد کچھ میٹھا کھانا پسند ہے تو صبح اٹھنے کے بعد آئینے میں یہ ضرور دیکھ لیں کہ آئسکریم (یا جو کچھ بھی میٹھا کھایا ہے) اس کا اثر نیند کے دوران جلد پر کیا مرتب ہوا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق چینی ورم بڑھانے کا باعث بنتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ چینی کھانے سے جسم کے اندر ورم پیدا ہوسکتا ہے، اگر اس کی بہت زیادہ مقدار کا استعمال کیا جائے تو یہ چینی براہ راست معدے میں جاتی ہے اور پراسیس ہوکر دوران خون میں شامل ہوجاتی ہے، جو ورم کا باعث بنتا ہے۔
یہ ورم اس وقت ہوتا ہے جب آپ میٹھے کے ساتھ ہائی گلیسمک انڈیکس والی غذاﺅں کا استعمال کرتے ہیں جو مخصوص جلدی عوارض کا باعث بنتا ہے، ایسی غذائیں جیسے سفید ڈبل روٹی، سافٹ ڈرنکس، ٹافیاں اور دیگر بیکری سے بنی اشیا، جو ریفائن اور پراسیس شکر اور نشاستہ سے بنتی ہیں، جو انسولین کو بڑھانے کا باعث بنتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق جب کوئی فرد میٹھا کھاتا ہے تو انسولین کی سطح بڑھتی ہے جس کے نتیجے میں جلد پر ورم میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور یہ ورم ہی کیل مہاسوں کا بنیادی سبب بھی بنتا ہے۔
بہت زیادہ چینی کھانے سے جلد کے دیگر امراض کی شدت بھی بڑھ جاتی ہے جیسے چنبل، خارش اور دیگر، اگر آپ کو کسی بھی قسم کا ورم کا مسئلہ درپیش ہے تو زیادہ مقدار میں چینی کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
اور ہان زیادہ میٹھا کھانا جلد کو قبل از وقت بوڑھا بھی کردیتی ہے اور اس سے بچنے کے لیے میٹھے سے گریز ہی موثر طریقہ کار ہے۔
زیادہ میٹھا کھانے سے جلد کی عمر بڑھنے کی رفتار بڑھ جاتی ہے کیونکہ کولیگن اور الیسٹن فائبر کی سطح جسم میں گھٹنے لگتی ہے، اور چہرہ جوانی میں ہی کسی بوڑھے فرد کی طرح نظر آنے لگتا ہے۔
بچنا کیسے ممکن؟
اچھی کبر یہ ہے کہ آپ کو جلد کی صحت بہتر رکھنے اور درمیانی عمر میں جوان نظر آنے کے لیے مکمل طور پر میٹھے کو غذا سے نکالنے کی ضرورت نہیں، بس اپنی غذا کا خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق غذاﺅںجیسے پھلوں اور سبزیوں میں موجود قدرتی مٹھاس اور ایڈڈ شوگر (چینی) میں فرق ہوتا ہے اور قدرتی غذاﺅں کا استعمال جسم کو مٹھاس کے ساتھ مختلف غذائی اجزا بھی فراہم کرتا ہے جبکہ شفاف اور صحت مند جلد کا حصول بھی ممکن ہوجاتا ہے۔
پھلوں کے استعمال سے جسم کو قدرتی مٹھاس کے ساتھ فائبر اور پانی بھی ملتا ہے، جس سے نظام ہاضمہ اور شکر کے جذب ہونے کے عمل کو سست کرتا ہے، جس سے بلڈ شوگر کی سطح بہت تیزی سے اوپر نہیں جاتی۔
اس کے مقابلے میں چینی اور سادہ کاربوہائیڈریٹس کے استعمال سے گریز کریں، مگر مکمل ترک کرنے کی ضرورت نہیں، بس 6 چائے کے چمچ چینی (عالمی ادارہ صحت نے اتنی مقدار کا مشورہ دیا ہے) سے زیادہ استعمال کرنے سے گریز کریں۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔