بھارت چاند کے قطب جنوبی پر خلائی مشن بھیجنے کے لیے تیار
رواں سال کے آغاز میں چین کا خلائی مشن چینگ 4 چاند کے تاریک حصے پر اترنے میں کامیابی حاصل کی تھی اور اسے سنگ میل قرار دیا گیا تھا۔
اب بھارت چاند کے قطب جنوبی میں مشن بھیج رہا ہے اور اگر اسے لینڈ کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی تو یہ پہلی بار ہوگا کہ کسی ملک کا خلائی مشن چاند کے اس حصے پر پہنچ سکے گا۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او) چندریان 2 مشن کو 15 جولائی کو روانہ کررہا ہے جس میں کوئی انسان تو نہیں، مگر 3 روبوٹ ہوں گے جو سطح اور آسمان سے چاند کا سروے کرسکیں گے۔
یہ خلائی مشن ستیشن دھون اسپیس سینٹر سے روزانہ کیا جائے گا اور چندریان 2 میں ایک چاند گاڑی، لونر لینڈر اور روور پر مشتمل مشن ہوگا جسے بھارتی ساختہ جی ایس ایل وی ایم کے تھری راکٹ سے لانچ کیا جائے گا۔
یہ مشن 6 ستمبر 2019 کو چاند تک پہنچے گا اور اگر لینڈنگ میں کامیابی کی صورت میں بھارت چوتھا ملک بن جائے گا جس کا مشن چاند پر اترنے میں کامیاب ہوا، دیگر ممالک میں امریکا، روس اور چین شامل ہیں، جس کا چینگ 4 روور ابھی بھی چاند کے تاریک حصے میں موجود ہے۔
چاند پر اترنے کے بعد لونر لینڈر اور روور چاند کے قطب جنوبی کی جانب جائیں گے اور سائنسی طور پر اہم اس خطے کی کھوج کریں گے، جس کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ وہاں برفانی پانی موجود ہے۔
اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے کہ یہ مشن چاند پر کہاں اترے گا اور کہاں تک جائے گا۔
اس سے پہلے گزشتہ سال بھارت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ 2022 تک پہلا انسان بردار خلائی مشن بھیجے گا اور اس کے لیے پہلی 3 بھارتی خلابازوں کے ساتھ خلائی گاڑی کو دسمبر 2021 میں زمین کے گرد نچلے مدار میں بھیجا جائے گا۔