• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے، جو کرے گا وہ بھرے گا، چیئرمین نیب

شائع July 4, 2019
نیب کا سیاست سے تعلق ثابت ہوجائے تو عہدہ چھوڑ دوں گا، جسٹس (ر) جاوید اقبال — فائل فوٹو: ڈان نیوز
نیب کا سیاست سے تعلق ثابت ہوجائے تو عہدہ چھوڑ دوں گا، جسٹس (ر) جاوید اقبال — فائل فوٹو: ڈان نیوز

چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، جو کرے گا وہ بھرے گا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا ادارے کا کام صرف احتساب کرنا ہے اور نیب کی کوشش ہوتی ہے کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ عدالتوں سے باہر نکل کر کہتے ہیں کہ نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہا ہے، تاہم نیب کی پالیسی ہے کہ جو کرے گا وہ بھرے گا جس پر ہم قائم ہیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ میں سب کو یقین دلاتا ہوں کہ نیب میں سیاسی انتقام کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا، نیب کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: 'چیئرمین نیب کے انٹرویو کا مقصد اگر سیاست کو بدنام کرنا تھا تو وہ پورا ہوگیا'

انہوں نے چیلنج کیا کہ آپ ثابت کر دیں کہ نیب کا سیاست سے تعلق ہے، اگر ایسا ہوجائے تو میں اپنا عہدہ چھوڑ دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب نے اپنی کارروائی کے دوران لوگوں بالخصوص خواتین کی عزت نفس کا بھرپور خیال رکھا ہے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کے پاس شواہد موجود ہیں، وہ لوگوں سے کرپشن کے بارے میں پوچھے گا اور اپنی ذمہ داری سے رو گردانی نہیں کرے گا۔

ان کا کہا تھا کہ نیب کا کام کسی کو سزا دینا نہیں بلکہ نیب ثبوت عدالت کے سامنے پیش کرتا ہے اور عدالت ہی ملزم کو سزا دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب سمیت متعدد افراد کو 'بلیک میل کرنے والے گروہ' کے خلاف ریفرنس دائر

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگ یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ آج ان سے پوچھ گچھ ہورہی ہے جن سے پہلے کبھی پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کے کیسز کو عام مجرمانہ کیسز سے نہ جوڑا جائے، کیونکہ یہ کیسز حل ہونے میں وقت درکار ہوتا ہے کیونکہ ان کی شروعات لاہور سے ہوتی ہے تو تانے بانے آسٹریلیا اور امریکا تک چلے جاتے ہیں۔

چیئرمین نیب نے ملک میں نیب کے اہلکاروں کی تربیت کے لیے انسٹیٹیوٹ کے قیام پر زور دیا۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک کا 100 ارب ڈالر کا قرض اللے تللوں پر خرچ ہوا، اگر ایسا نہ ہوتا تو پاکستان دیگر ممالک کی صفوں میں شامل ہوتا۔

مزید پڑھیں: نیب کا بائیکاٹ نہیں کریں گے، اسے تھکائیں گے، آصف زرداری

انہوں نے کہا کہ جتنا پیسہ نیب پر خرچ ہورہا ہے، نیب اس سے زیادہ پیسہ قومی خزانے میں لوٹا رہا ہے کیونکہ ہمیں احساس ہے کہ قوم ٹیکس دے کر ہمیں تنخواہ دیتی ہے۔

چیئرمین نیب نے قوم کو یقین دلایا کہ ان کا پیسہ ان کے لیے امانت ہے اور اس میں کبھی خیانت نہیں ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024