ٹویوٹا کی گاڑیوں کی قیمتوں میں 8 لاکھ 30 ہزار روپے تک اضافہ
کراچی: روپے کی قدر میں کمی اور بجٹ 20-2019 میں 2.5 سے 7.5 فیصد تک کی شرح میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) عائد ہونے کے بعد انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے اپنی مختلف گاڑیوں کی قیمتوں میں 2 لاکھ 30 ہزار روپے سے لے کر 8 لاکھ 30 ہزار روپے تک بڑھادی جس کا اطلاع یکم جولائی سے ہوگا۔
قیمتوں میں اضافے سے ٹویوٹا کرولا ایکس ایل آئی ایم ٹی اور ایکس ایک آئی اے ٹی کی قیمت بالترتیب 3 لاکھ 90 ہزار اور 4 لاکھ 15 ہزار اضافے سے 24 لاکھ 99 ہزار اور 25 لاکھ 99 ہزار روپے جبکہ جی ایل آئی ایم ٹی اور جی ایل آئی اے ٹی کی قیمت 3 لاکھ 85 ہزار اور 4 لاکھ 10 ہزار اضافے سے 27 لاکھ 49 ہزار اور 28 لاکھ 49 ہزار روپے ہوگئی۔ اسی طرح الٹس 1.6 کی قیمت 4 لاکھ 75 ہزار اضافے سے 31 لاکھ 49 ہزار روپے ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں: ہونڈا کی گاڑیوں کی قیمتوں میں 4لاکھ 25 ہزار روپے تک اضافہ
نئی قیمتوں کے مطابق الٹس 1.8 ایم ٹی، الٹس 1.8 سی وی ٹی، گرینڈی ایم ٹی ایس آر اور گرینڈی سی وی ٹی ایس آر کی قیتمیں 30 لاکھ 69 ہزار روپے، 32 لاکھ 5 ہزار روپے، 32 لاکھ 60 ہزار روپے اور 34 لاکھ 9 ہزار روپے سے بڑھ کر بالترتیب 32 لاکھ 99 ہزار روپے، 34 لاکھ 49 ہزار روپے، 34 لاکھ 49 ہزار روپے اور 36 لاکھ 99 ہزار روپے ہوگئی ہیں۔
کمپنی کی جانب سے فورچیونر 4x4 اور فورچیونر4x2 پیٹرول کی قیمت میں سب سے زیادہ 8 لاکھ 30 ہزار اور 7 لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا، جس کے بعد یہ قیمت 86 لاکھ 49 ہزار اور 79 لاکھ 99 ہزار روپے ہوگئی جبکہ ریوو جی ایم ٹی، ریوو جی اے ٹی اور ریوو وی اے ٹی کی قیمت بالترتیب 5 لاکھ 90 ہزار، 6 لاکھ 60 ہزار اور 6 لاکھ 90 ہزار اضافے کے بعد 55 لاکھ 99 ہزار، 58 لاکھ 99 ہزار اور 62 لاکھ 49 ہزار روپے ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹویوٹا کی گاڑیوں کی قیمت میں 3 لاکھ روپے تک اضافہ
اس کے علاوہ ہائلکس کے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں 3 لاکھ 40 ہزار سے 5 لاکھ 30 ہزار روپے تک بڑھائے گئے ہیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ نئی قیمتیں یکم جولائی سے فروخت ہونے والی تمام گاڑیوں پر لاگو ہوں گی اور 17 فیصد سیلز ٹیکس اور ڈیلرز کمیشن، تمام کرولا ماڈلز پر 5 فیصد ایف ای ڈی اور فورچیونر ماڈل پر 7.5 فیصد ایف ای ڈی (فنانس بل 2019 کے تحت لاگو) کیا گیا۔
قبل ازیں ہونڈا اٹلس کار لمیٹڈ (ایچ اے سی ایل) نے منفی ایکسچینج ریٹ کے اثرات کے پیش نظر 24 جون سے 2 لاکھ 60 ہزار سے 4 لاکھ 25 ہزار روپے اضافہ کیا تھا۔
یہ خبر 29 جون 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی