• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

لوگوں میں بیداری اور نیند کے حوالے سے 4 اقسام دریافت

شائع June 27, 2019
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

ویسے تو مانا جاتا ہے کہ جب بات نیند کی ہو تو دنیا میں 2 طرح کے افراد پائے جاتے ہیں، ایک علی الصبح جاگنے والے اور دوسرے رات گئے تک بیدار رہنے والے۔

مگر اس وقت کیا ہو جب آپ ہر وقت تھکاوٹ یا غنودگی کا شکار رہیں؟ تو اس کا جواب ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

روس اور بیلجیئم کے ماہرین کی تحقیق میں بتایا کہ درحقیقت لوگوں میں بیداری اور نیند کے حوالے سے 4 اقسام پائی جاتی ہیں ، یعنی رات گئے تک بیدار رہنے والے، صبح جلد اٹھنے والے، سہ پہر میں چاق و چوبند ہونے والے اور تیسرے دوپہر میں غنودگی محسوس کرنے والے۔

اس تحقیق کے دوران 13 سو سے زائد افراد کی نیند کی عادات کا جائزہ لیا گیا اور دریافت کیا گیا کہ ان چاروں اقسام میں کیا فرق ہوتا ہے۔

یہ فرق درج ذیل ہے۔

علی الصبح جاگنے والے

یہ افراد اٹھنے کے بعد دوپہر تک چاق و چوبند ہوتے ہیں اور دن ڈھلنے کے ساتھ ساتھ غنودگی محسوس کرنے لگتے ہیں جبکہ شام کو ان کا دل کرنے لگتا ہے کہ بستر پر لیٹ کر سوجائیں۔

سہ پہر کو چاق و چوبند ہونے والے

اس قسم کے افراد صبح اور شام دونوں اوقات میں غنودگی محسوس کرتے ہیں مگر صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک وہ الرٹ ہوتے ہیں۔

دوپہر میں غنودگی محسوس کرنے والے

ایسے افراد کا دن جسمانی پھرتی کے ساتھ ہوتا ہے اور یہ سلسلہ صبح 11 بجے تک برقرار رہتا ہے مگر پھر دوپہر کے آغاز کے ساتھ ہی وہ غنودگی محسوس کرنے لگتے ہیں، جس کا سلسلہ 3 بجے تک ہوسکتا ہے، ان افراد میں سہ پہر کے بعد 10 بجے تک پھر توانائی کی لہر جسم میں دوڑ جاتی ہے۔

رات گئے تک جاگنے والے

ایسے افراد کے دن کا آغاز عجیب تھکاوٹ سے ہوتا ہے اور ان کے لیے 10 یا 11 بجے تک ذہنی طور پر بیدار ہونا مشکل ہوتا ہے، مگر دن بھر بلکہ رات گئے تک وہ ذہنی طور پر الرٹ رہتے ہیں اور صبح کے آغاز سے کچھ دیر پہلے انہیں نیند آنے لگتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل پرسنلٹی اینڈ Individual Differences میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024