• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

افغان امن عمل: طالبان وفد کے چینی حکام سے مذاکرات

شائع June 20, 2019
چین افغانستان کا اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، وزارت خارجہ — فائل فوٹو/اے ایف پی
چین افغانستان کا اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے، وزارت خارجہ — فائل فوٹو/اے ایف پی

چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کے فروغ اور مصالحتی عمل کے لیے طالبان کے وفد کی چین نے میزبانی کی۔

واضح رہے کہ افغانستان میں غیر ملکی افواج اور امریکا کی حمایت یافتہ کابل حکومت سے سالوں سے لڑنے اور انہیں شکست دینے والے طالبان کے نمائندے اور امریکی سفارتکاروں کے درمیان کئی ماہ سے مذاکرات جاری ہیں۔

مذاکرات میں طالبان کی جانب سے امریکا اور دیگر غیر ملکی افواج کے طالبان سے انخلا کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کے بدلے میں اس بات کی یقین دہانی کرائی جارہی ہے کہ دہشت گرد حملوں کے لیے افغانستان کو مرکز کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان اور داعش کے درمیان 'قبضے کی جنگ' کا پھر آغاز

طالبان کے مذاکرات کاروں نے ملک کے مستقبل کے لیے انٹرا افغان ڈائیلاگ کے تحت سینیئر افغان رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے نیوز بریفنگ میں بتایا کہ قطر میں طالبان کے نمائندے عبدالغنی برادر اور ان کے ساتھیوں نے حال ہی میں چین کا دورہ کیا، تاہم انہوں نے اس دورے کا وقت نہیں بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ چینی حکام نے ان سے ملاقات کی اور افغان امن عمل اور انسداد دہشت گردی کے امور پر تبادلہ خیال کیا، تاہم انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ کن چینی حکام نے طالبان وفد سے ملاقات کی۔

انہوں نے کہا کہ 'چین کی افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال پر نظر ہے، ہم نے ہمیشہ افغان امن عمل اور مصالحتی عمل کے لیے مثبت کردار ادا کیا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان کا امریکی حکومت کے بیان سے اختلاف

لو کانگ کا کہنا تھا کہ 'افغانستان کا اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے خود حل کرنے کی کوششوں کی چین حمایت کرتا ہے اور یہ دورہ چین امن مذاکرات کے فروغ کا حصہ تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دونوں اطراف نے مذاکرات کو فائدہ مند قرار دیا اور افغانستان کے مسائل سمیت دہشت گردی کے خلاف جنگ کا سیاسی حل نکالنے پر رضامندی کا اظہار کیا'۔

خیال رہے کہ چین کے مغربی خطے سنکیانگ کی سرحد کا مختصر حصہ افغانستان سے ملتا ہے۔

پاکستان کے قریبی اتحادی، چین نے کابل سے اپنے معاشی و سیاسی اتحاد مزید بڑھایا ہے اور اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے دونوں ملک کو قریب لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024