پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کرپشن کے الزام میں گرفتار
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان کو کرپشن کے الزام کی انکوائری کے دوران گرفتار کر لیا۔
نیب لاہور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایک کارروائی کے دوران سابق صوبائی وزیر برائے کان کنی و معدنیات ملزم محمد سبطین خان کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
سبطین خان پر چنیوٹ اور راجوہ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن خام فولاد کا غیر قانونی ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دینے کا الزام ہے۔
نیب لاہور نے کہا کہ ملزم کی جانب سے جولائی 2007 میں 'میسرز ارتھ ریسورس پرائیویٹ لمیٹڈ' نامی کمپنی کو ٹھیکہ فراہم کرنے کے غیر قانونی احکامات جاری کیے گئے اور ملزم کی دیگر شریک ملزمان سے ملی بھگت سے کمپنی کو ٹھیکہ مروجہ قوانین سے انحراف کرتے ہوئے فراہم کیا گیا۔'
بیان کے مطابق میسرز ارتھ ریسورس پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی ماضی میں کان کنی کے تجربہ کی حامل نہ تھی پھر بھی ملزم نے ملی بھگت سے اسے کنٹریکٹ فراہم کیا۔
نیب لاہور نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کیس ریفر کرنے پر نیب لاہور نے ملزمان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ پنجاب مائنز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ٹھیکے کی بولی کے مراحل میں کسی دوسری کمپنی کو شامل ہی نہ کیا گیا جبکہ پنجاب مائنز نے بظاہر صرف 20 فیصد کی شراکت پر رضامندی ظاہر کی، اس طرح یہ مشترکہ وینچر غیر قانونی تھا۔
نیب کے مطابق ملزمان کی جانب سے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کو منصوبے کی تفصیلات کبھی فراہم نہیں کی گئیں، اس دوران منصوبے پر کام بھی جاری رکھا گیا جبکہ ملزم محمد سبطین نے چنیوٹ کے اربوں روپے مالیت کے معدنی وسائل 25 لاکھ مالیت کی کمپنی کو فراہم کیے۔
نیب لاہور کے حکام ملزم محمد سبطین خان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے احتساب عدالت کے روبرو پیش کریں گے۔
تبصرے (3) بند ہیں