• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے ملک میں ایک ساتھ انٹری ٹیسٹ لینے کا فیصلہ

شائع June 12, 2019
گذشتہ سال منعقد ہونے والے انٹری ٹیسٹ میں متعدد بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا — فائل فوٹو/ڈان نیوز
گذشتہ سال منعقد ہونے والے انٹری ٹیسٹ میں متعدد بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا — فائل فوٹو/ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے ملک بھر میں میڈیکل کالج میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ ایک ساتھ لینے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق پی ایم ڈی سی کی جانب سے مذکورہ فیصلہ انٹری ٹیسٹ کے معیار سے متعلق شکایات کے تناظر میں سامنے آیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایم ڈی سی کیس: ’پاکستان کو 5 لاکھ عطائی نہیں ڈاکٹر درکار‘

پی ایم ڈی سی کے مطابق ملک بھر میں میڈیکل کالج کے انٹری ٹیسٹ کی ایک تاریخ ہوگی اور 25 اگست کو تقریباً ایک لاکھ سے زائد امیدوار ٹیسٹ کا حصہ بنیں گے۔

کونسل کے ممبر محمد علی رضا نے ڈان نیوز کو بتایا کہ گذشتہ سال منعقد ہونے والے انٹری ٹیسٹ میں متعدد بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ انٹری ٹیسٹ کا حصے بننے والے متعدد طلبہ و طالبات نے شکایات درج کروائیں جس کے بعد کونسل نے مسئلے کے حل پر حمتی فیصلہ کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ رواں برس تمام جامعات میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی سی اے ٹی) ایک ہی دن لیں گی۔

مزید پڑھیں: پی ایم ڈی سی، پرائیوٹ کالجز نے فیسوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا

محمد علی رضا نے بتایا کہ ’ماضی میں تمام صوبے الگ الگ ٹیسٹ لیتے تھے جس سے ان کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا تھا‘۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ گذشتہ برس بعض جامعات نے آسان اور دیگر نے انتہائی مشکل انٹری ٹیسٹ تیار کیے، چند روز قبل مختلف جامعات کے وائس چانسلر سے ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ انٹری ٹیسٹ کا معیار ایک جیسا ہوگا اور یکساں سیلیبس سے ہی پرچہ تیار ہوگا۔

محمد رضا نے بتایا کہ کونسل نے تاحال انٹری ٹیسٹ کی فیس سے متعلق حمتی فیصلہ نہیں کیا تاہم وائس چانسلرز کو تجویز دی گئی کہ اخراجات سے زائد وصولی کے بغیر طلبہ و طالبات سے فیس وصول کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر انٹری ٹیسٹ کی فیس ہزار روپے سے 15 سو روپے ہو سکتی ہے۔

محمد رضا نے بتایا کہ بعض طلبہ و طالبات کے ایم ڈی سی اے ٹی کے کم نمبر میں ایف ایس سی کے مارکس شامل کرکے انہیں میڈیکل کالج میں داخلہ دیا جاتا تھا۔

مزید پڑھیں: نجی میڈیکل کالج کیس: ڈاکٹر عاصم کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم

انہوں نے بتایا کہ ایم ڈی سی اے ٹی اور ایف ایس سی کے کم از کم نمبر مختص کردیئے گئے ہیں تاکہ سنجیدہ طلبہ و طالبات ڈاکٹر بن سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس بلوچستان میں بارش کی وجہ سے ایف ایس سی کے امتحانات کے نتائج بروقت شائع نہیں ہوسکے تھے تاہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ طالبعلم نتائج میں تاخیر کے باوجود انٹری ٹیسٹ میں شرکت کرسکیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024