• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 4 نوجوان شہید

شائع June 7, 2019 اپ ڈیٹ June 8, 2019
بھارتی فوج  نے پلوامہ میں سرچ آپریشن کے دوران نوجوانوں کو شہید کیا — فائل فوٹو/ اے پی
بھارتی فوج نے پلوامہ میں سرچ آپریشن کے دوران نوجوانوں کو شہید کیا — فائل فوٹو/ اے پی

بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں مزید کشمیری جوانوں کی شہادت کے بعد 24 گھنٹوں میں شہید جوانوں کی تعداد 4 ہوگئی۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فوج نے پلوامہ کے علاقے لسی پورہ میں سرچ آپریشن کیا اس دوران ایک کشمیری جوان شہید ہوگیا تھا۔

تاہم آج اسی علاقے میں بھارتی فوج کی جانب سے تباہ کیے گئے 2 گھروں کے ملبے سے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کی لاشیں ملیں جنہیں بھارتی فوج نے شہید کیا۔

مقبوضہ کشمیر میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی شناخت سلیمان خان، شبیر احمد ڈار، عمران احمد بٹ اور عاشق حسین کے نام سے ہوئی۔

مزید پڑھیں: کشمیر: بھارتی فوج کا ریاستی جبر جاری، مزید 4 نوجوان شہید

بھارتی فوج کے جبر کے خلاف سیکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا جن کے خلاف فورسز نے پیلٹ گنز اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے بعد علاقہ مکینوں اور فوجی اہلکاروں کے درمیان جھڑپ کی صورتحال پیدا ہوئی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔

مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپ تاحال جاری ہے جبکہ حکام نے پلوامہ سمیت جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی ہے۔

دوسری جانب بھارتی پولیس نے 4 کشمیری نوجوانوں کو حراست میں بھی لیا ہے جن کی شناخت صدام حسین، صفدر علیم، محمد سلیم اور عبدالکریم کے نام سے ہوئی، ان نوجوانوں کو ادھم پور، ڈوڈا اور کٹھوعہ کے اضلاع سے گرفتار کیا گیا۔

اس سے قبل 31 مئی کو مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 3 کشمیری شہید ہوگئے تھے۔

29 مئی کو حریت پسندوں کو بھارتی فوج کے محاصرے سے نکالنے میں مدد دینے فراہم کرنے کے دوران جھڑپوں میں ایک کشمیری شہید اور 70 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

18 مئی کو ضلع پلوامہ کے علاقے پَنزگام میں بھارتی فوج کی جانب سے محاصرہ کرکے کیے گئے آپریشن میں 3 نوجواب شوکت احمد ڈار، عرفان احمد اور مظفر احمد شہید ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 3 کشمیری حریت پسند شہید

خیال رہے کہ 1989 سے متعدد مسلح گروپ بھارتی فوج اور ہمالیہ کے علاقوں میں تعینات پولیس سے لڑتے آئے ہیں اور وہ پاکستان سے انضمام یا کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔

اس لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، جس میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

کشمیر میں جاری اس تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024