• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

سوشل میڈیا نیٹ ورکس کا نیا نقصان سامنے آگیا

شائع May 27, 2019 اپ ڈیٹ May 29, 2019
یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

فیس بک، انسٹاگرام یا ٹوئٹر تو لگتا ہے کہ آج کل ہر ایک ہی استعمال کرتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ سوشل میڈیا نیٹ ورکس چند امراض بھی ایک سے دوسرے میں پھیلا سکتے ہیں؟

یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

فلینڈرز یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ڈپریشن اور دیگر ذہنی صحت کے مسائل سوشل میڈیا کے ذریعے ایک سے دوسرے بلکہ تیسرے فرد تک بھی پھیل سکتے ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سوشل میڈیا نیٹ ورکس کی وجہ سے لوگ سماجی سپورٹ سے محروم ہورہے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران ڈیڑھ سو افراد کا جائزہ لیا گیا اور دیکھا گیا کہ سوشل میڈیا نیٹ ورکس سے ان میں اور ان کے دوستوں میں کس حد تک منفی یا مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن یا دیگر ذہنی عوارض کے شکار افراد سے یہ امراض دیگر افراد تک پھیل سکتے ہیں۔

اس سے قبل رواں سال کے شروع میں مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ بہت زیادہ سوشل میڈیا سائٹس کا استعمال ایسے رویوں کو فروغ دیتا ہے جو کہ ہیروئین یا دیگر منشیات کے عادی افراد مٰں دیکھنے میں آتا ہے۔

اسی طرح گلاسکو یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ انٹرنیٹ بہت زیادہ استعمال کرنے والے نوجوانوں کے اندر یہ خوف بیٹھ جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر ان کی نظروں سے کوئی چیز چھوٹ نہ جائے اور ان پر زیادہ سے زیادہ وقت تک ان سائٹس سے جڑے رہنے کا دباﺅ ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں میں بڑی اکثریت نوجوانوں کی ہی ہوتی ہے اور جو ہر وقت خاص طور پر رات رات بھر اس سے چپکے رہتے ہیں ان میں جذباتی مسائل پیدا ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ نوجوانوں میں فیس بک کے بہت زیادہ استعمال سے طویل المعیاد ذہنی مسائل پیدا ہونے کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024