ٹک ٹاک بنانے والے اب اسمارٹ فون تیار کرنے کے خواہشمند
ٹک ٹاک اس وقت دنیا بھر میں نوجوانوں کی پسندیدہ ترین ایپ ہے اور اب اس کی ملکیت رکھنے والی کمپنی بائیٹ ڈانس چیٹ اپلیکشنز اور اسٹریمنگ میوزک سے ہٹ کر ایک اسمارٹ فون کی تیاری پر کام کررہی ہے۔
فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ کمپنی اپنے اسمارٹ فون کی تیاری پر کام کررہی ہے اور اس کے لیے چینی کمپنی اسمارٹسین کے ڈیزائن اور ٹیلنٹ کو حاصل کیا گیا ہے۔
اور یہ حیران کن نہیں کہ یہ اسمارٹ فون بائیٹ ڈانس ایپس سے بھرا ہوا ہوگا۔
تاہم رپورٹ میں اس فون کے فیچرز یا متعارف کرائے جانے کی تاریخ کا ذکر نہیں کیا گیا مگر ذرائع کا کہنا ہے کہ بائیٹ ڈانس کے بانی زینگ یمینگ طویل عرصے سے ایک فون کی تیاری کا خواب دیکھ رہے ہیں۔
بائیٹ ڈانس نے اس رپورٹ پر کوئی بات کرنے سے انکار کیا ہے۔
اب یہ فون کتنا کامیاب ہوگا یہ کہنا تو مشکل ہے مگر عام طور پر کسی انٹرنیٹ کمپنی کے ارگرد گھومنے والے فونز اکثر ناکام ہوجاتے ہیں، کیونکہ ان میں صارفین کے تجربے کی بجائے کمپنی کی سروسز پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔
ایمازون کا فائر فون بھی اس وجہ سے ناکام ہوگیا جبکہ فیس بک کا ایچ ٹی سی فرسٹ بھی لوگوں کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
ان دونوں کمپنیوں نے فون کے انٹرفیس اور ہارڈ وئیر کی خامیوں کو نظرانداز کیا گیا۔
تاہم بائیٹ ڈانس کو دیگر کمپنیو ں کے مقابلے میں زیادہ ایڈوانٹیج حاصل ہے جس کو نوجوانوں میں ٹک ٹاک کی بدولت بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہوچکی ہے۔
زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ یہ فون امریکا یا یورپ کی بجائے چین یا بھارت جیسے ممالک کے لیے ہوگا جہاں کم قیمت فونز لوگوں کی زیادہ توجہ حاصل کرتے ہیں۔