وزیراعظم عمران خان کا نریندر مودی کو فون، انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد
وزیراعظم عمران خان نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو فون کر کے انہیں ان کی جماعت، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حالیہ انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔
خیال رہے کہ نریندر مودی کی قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک میں ہونے والے انتخابات میں 303 نشستیں حاصل کرکے واضح کامیابی حاصل کی جبکہ ان کی اہم سیاسی مخالف انڈین نیشنل کانگریس، لوک سبھا (ایوان زیریں) کی 543 نشستوں میں سے صرف 52 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
انتخابات میں کامیابی کے بعد گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مرکزی ہال میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے نومنتخب قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا تھا کہ 'ہمیں اپنی اقلیتوں کا بھروسہ جیتنا ہے، اقلیت ایک فرضی خوف میں ہیں اور یہ خوف انہوں نے پیدا کیا جو ووٹ بینک کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں اس کا خاتمہ کرنا ہوگا اور اس کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا'۔
مزید پڑھیں: اقلیتوں کا بھروسہ جیت کر 'فرضی خوف' کا خاتمہ چاہتا ہوں، مودی
انہوں نے اپنے نعرے میں تبدیلی لاتے ہوئے 'سب کا ساتھ، سب کے لیے ترقی' میں اب 'سب کا بھروسہ' کا اضافہ کیا اور قومی اتحاد کو بڑے پیمانے پر مینڈیٹ ملنے پر اپنا نظریہ پیش کرتے ہوئے قانون سازوں سے کہا کہ آپ نے اس کی حفاظت کرنی ہے۔
پاکستان میں دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ وزیراعظم نے نریندر مودی کو فون کرکے ان کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے، دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'وزیراعظم عمران خان، جنہوں نے جمعے کو نریندر مودی کی کامیابی پر انہیں ایک ٹوئٹر پیغام میں مبارک باد دی تھی، نے جنوبی ایشیا میں امن، ترقی اور خوشحالی سے متعلق اپنے نقطہ نظر کا اعادہ کیا۔
گذشتہ دونوں وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے خطے میں امن و خوشحالی کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کی اُمید ظاہر کی تھی۔
وزیر اعظم نے ٹوٹٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اتحادیوں کی کامیابی پر میں وزیراعظم نریندر مودی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور جنوبی ایشیا میں امن اور خطے کی ترقی و خوشحالی کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے پراُمید ہوں'۔
جس پر بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں مسلسل دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پاکستانی ہم منصب عمران خان کے مبارکباد کے پیغام پر اظہار تشکر کیا تھا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جوابی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ 'انتخابی کامیابی میں جیت پر آپ کی مبارکباد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں'۔
یہ بھی پڑھیں: راہول گاندھی کا پارٹی صدارت چھوڑنے پر اصرار، رہنماؤں کا انکار
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے علاقائی امن و ترقی کو ہمیشہ فوقیت دی ہے'۔
یاد رہے کہ رواں سال فروری میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت مزید کشیدہ صورت حال اختیار کر گئے تھے جب 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی بھارتی فوج کے قافلے سے ٹکرا دی گئی تھی جس کے نتیجے میں کم از کم 40 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
بھارت نے بغیر کسی تحقیقات کے فوری طور پر پاکستان کو حملے کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے جوابی حملے کی دھمکی دی تھی۔
اس کے بعد 26 فروری کو بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں در اندازی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا مبینہ کیمپ کو تباہ کردیا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے۔
بعد ازاں 27 فروری کو پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا اور ایک پائلٹ کو گرفتار کرکے کے بعد واپس بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔