لوک سبھا انتخابات میں ریکارڈ 78 خواتین ارکان کامیاب
بھارت کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے 17 ویں انتخابات میں 78 خواتین نے کامیابی حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت میں ریکارڈ تعداد میں خواتین ارکان منتخب ہوئی ہیں، اس سے قبل 2014 میں 64 خواتین منتخب ہوئی تھیں۔
اس بار لوک سبھا انتخابات میں مجموعی طور پر 700 سے زائد خواتین نے انتخابات میں حصہ لیا تھا جس میں سے سب سے زیادہ 54 خواتین کو کانگریس نے ٹکٹ دیا تھا۔
کانگریس کے بعد خواتین کو ٹکٹ دینے کے حوالے سے دوسرے نمبر پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) تھی جس نے 53 خواتین کو ٹکٹ دیے تھے۔
اس بار سب سے زیادہ خواتین بھارت کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش اور دوسرے نمبر پر مغربی بنگال سے کامیاب ہوئی ہیں۔
دونوں ریاستوں سے ترتیب وار 11 خواتین ارکان کامیاب ہوئیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق 17 ویں لوک سبھا کے لیے 542 ارکان میں سے 78 خواتین ارکان کامیاب ہوئی ہیں۔
انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ لوک سبھا میں اتنی تعداد میں خواتین پہنچی ہیں۔
نو منتخب ہونے والی خواتین میں کچھ خواتین ملسل انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں، تاہم کئی خواتین پہلی بار بھی لوک سبھا انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں۔
اس بار لوک سبھا میں خواتین ارکان کا حصہ 14 فیصد ہوگا جو بھارت کی سب سے بڑی اقلیت مسلمان کے حصے سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔
منتخب ہونے والی 78 خواتین میں صرف 2 مسلمان خواتین شامل ہیں اور دونوں مسلمان خواتین ریاست مغربی بنگال سے آل انڈیا ترینمول کانگریس (اے آئی ٹی سی) کی ٹکٹ سے کامیاب ہوئی ہیں۔
اس بار لوک سبھا کے انتخابات لڑنے والی 700 سے زائد خواتین میں 220 خواتین آزاد حیثیت میں میدان میں اتریں تھیں۔
اس بار لوک سبھا کے انتخابات جیتنے والی معروف خواتین میں سونیا گاندھی، سمرتی ایرانی، مانیکا گاندھی، کرن کھیر، نصرت جہاں روحی، ساجدہ احمد، ہیما مالنی، رامیا ہری داس، ممی چکربورتی، پرگیا ٹھاکر سنگھ، متھو ویل کنیز موزی اور ریتا بھگونا جوشی شامل ہیں۔