• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

جماعت اسلامی کا بھی حکومت مخالف تحریک پر غور

شائع May 22, 2019
پی ٹی آئی حکومت نے لوگوں کی زندگی کو مشکل بنادیا، امیر جماعت اسلامی — فائل فوٹو: ڈان نیوز
پی ٹی آئی حکومت نے لوگوں کی زندگی کو مشکل بنادیا، امیر جماعت اسلامی — فائل فوٹو: ڈان نیوز

حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابقہ حلیف جماعت اسلامی نے بھی ملک میں مہنگائی میں اضافے پر حکومت مخالف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔

جماعت اسلامی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق حکومت مخالف مظاہروں کا آغاز فیصل آباد سے کیا جائے گا جو بہت جلد پورے ملک میں غریب عوام کی آواز بن جائے گی۔

اس میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے لوگوں کی زندگی کو مشکل بنادیا ہے اور اپوزیشن سے درخواست کر رہی ہے کہ وہ اس کی ناکامیوں پر پردہ ڈالیں۔

اپنے مظاہروں کا بنیادی مقصد بتاتے ہوئے جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، مالی خود مختاری کو انٹرنیشنل مانیٹر فنڈ (آئی ایم ایف) کے حوالے کرنے اور سیاست زدہ احتسابی عمل کے خلاف سڑکوں پر نکلا جائےگا۔

مزید پڑھیں: فضل الرحمٰن 14 اگست نہ منائیں، لیکن ہم منائیں گے، سراج الحق

بیان میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس احتجاجی تحریک میں مظاہرے، عوامی جلسے، کارنر میٹنگز اور جو بھی ممکن ہوسکا شامل ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے لوگوں کی زندگی کو مشکل بنادیا اور ایسے میں جماعت اسلامی کے پاس لوگوں کی آواز بننے کے سوا کوئی آپشن موجود نہیں ہے۔

انہوں نے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے علیحدہ مظاہرے کرنے کے اپنے فیصلے کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہر جماعت کی اپنی حکمت عملی اور ایجنڈا ہوتا ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ جب احتساب کے عمل کی بات آئے گی تو ان کی جماعت کا ایجنڈ بالکل مختلف ہوگا، کیونکہ دوسرے صرف اشیائے خورو نوش کی قیمتوں میں اضافے کی بات کر رہے ہیں جبکہ جماعت اسلامی احتسابی عمل میں خامیوں کو اجاگر کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جماعتِ اسلامی نے الیکشن میں تاریخی مثال قائم کردی

بیان میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے پاناما پیپرز اسکینڈل میں شامل تمام 4 سو 36 افراد کے خلاف احتساب کا عمل ہونا چاہیے جو بالکل شفاف ہو، تاہم کچھ اپوزیشن جماعتیں ہمارے اس موقف کی حمایت نہیں کرتیں۔

تاہم پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاجی تحریک کے طریقہ کار سے متعلق عید کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امیر جماعت اسلامی رمضان المبارک کا آخری عشرہ گزارنے کے لیے مکہ مکرمہ جارہے ہیں، اور وہ عید کے کچھ روز بعد واپس آئیں گے جس کے بعد وہ پارٹی اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں احتجاجی تحریک کے طریقہ کار سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔


یہ خبر 22 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024