وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے 'قمری کیلنڈر' تیار کر لیا
اسلام آباد: وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے سائنسی بنیادوں پر چاند دیکھنے کے معاملے کے لیے قمری کیلنڈر تیار کرلیا۔
قمری کیلنڈر 5 سال کے لیے تیار کیا گیا ہے، پانچ سال بعد دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'کیلنڈر میں سائنسی طور پر بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی حدود میں چاند کن کن تاریخوں میں نظر آئے گا اور غروب ہوگا، جبکہ چاند کو گرہن کب لگے گا۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'قمری کیلنڈر سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کیلنڈر جاری کرنے سے قبل علما سے بھی مشاورت کی جائے گی اور اس سلسلے میں مفتی منیب الرحمٰن اور مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو دعوت دی جائے گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہم ہر بار چاند کے معاملے پر تقسیم نظر آتے ہیں جس سے منفی تاثر ملتا ہے اور قوم کا حوصلہ بھی پست ہوتا ہے اس لیے قمری کیلنڈر بنانے کا فیصلہ کیا۔'
یہ بھی پڑھیں: چاند کی رویت کا تنازع حل کرنے کیلئے کمیٹی قائم
ان کا کہنا تھا کہ کیلنڈر کی تیاری میں ماہرین فلکیات، موسمیات، اسپارکو اور سائنسدانوں کی خدمات لی گئی ہیں، جبکہ کیلنڈر جاری کرنے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ایک پریس کانفرنس کے دوران فواد چوہدری نے کہا تھا کہ 'وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی قمری کیلنڈر 15ویں روزے کو کابینہ کو بھجوائے گی، اب یہ کابینہ پر منحصر ہے کہ وہ چاہے تو منظور کرے یا مسترد کردے۔'
انہوں نے کہا کہ مفتی منیب الرحمٰن سمیت دیگر تمام علما کا احترام ہے، وہ علما آج چاند دیکھتے ہیں جنھیں پاس بیٹھا شخص بھی دکھائی نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ جدید دوربین کو حرام قرار دینے کی سمجھ نہیں آتی جبکہ ہماری پرانی دور بین سو سال پرانی ہے، نماز کے اوقات سورج سے منسلک ہیں اسی طرح چاند کا مسئلہ بھی ایسا ہی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چاند دیکھنا سائنسی علم ہے اور مذہب انسان کا ذاتی عمل ہے، ہم قوم کے سامنے متبادل طریقہ کار رکھیں گے۔
اس سے ایک روز قبل فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چاند کی رویت کا تنازع حل کرنے کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قمری کیلنڈر 15ویں روزے کو کابینہ بھجوائیں گے، فواد چوہدری
سماجی رابطے کی ویب سائٹ 'ٹوئٹر' پر اپنے پیغام میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ کمیٹی کے قیام کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا، جس کے مطابق چاند کی رویت کے معاملے پر وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی 5 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔
5 مئی 2019 کو پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے آئندہ 10 سال تک اسلامی کلینڈرز کے تعین اور چاند کی رویت کے معاملے میں اختلافات کو دور کرنے کے لیے ایک کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
یہ اعلان وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا تھا، وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چاند کے معاملے پر تنازع کو ختم کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو آئندہ 10 سال کے لیے اسلامی کلینڈر کی تاریخ کا تعین کرے گی۔
تبصرے (1) بند ہیں