‘امریکا، طالبان مذاکرات کے بعد عمران خان، ٹرمپ کی ملاقات ہوسکتی ہے‘
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے طالبان اور امریکا کے مابین مذاکرات میں پیش رفت کے بعد وزیر اعظم عمران خان اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات کا عندیہ دے دیا۔
شاہ محمود قریشی نے اردو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دوحہ میں جاری مذاکرات میں پیش رفت سے دونوں اہم رہنماؤں کی ملاقات کے لیے راہ ہموار ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دورے پر چین پہنچ گئے
اس سوال کے جواب میں کہ کیا طالبان اور امریکا کے مذاکرات میں پیش رفت دونوں رہنماؤں کی ملاقات سے مشروط ہے؟ انہوں نے کہا کہ ’اس کو مشروط مت قرار دیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اگر بات چیت کا مرحلہ آگے بڑھتا ہے تو ماحول بہت سازگار ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’دونوں وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اہم شخصیات ہیں اور دونوں ہی خطے میں امن اور استحکام کے خواہاں ہیں‘۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا اور طالبان کے مابین دوحہ میں مذاکرات تاحال جاری ہیں جو خطے میں امن اور استحکام میں پیش رفت کا باعث بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’مذاکرات میں مزید پیش رفت کا امکان ہے جس سے واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا‘۔
مزید پڑھیں: وزیر خارجہ نے قیمتی سعودی تحائف رکھنے سے معذرت کرلی
شاہ محمود قریشی نے ایران سے تعلقات سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ’بعض طاقتیں تہران اور اسلام آباد کے مابین تعلقات میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ اپنا ذاتی ایجنڈا حاصل کر سکیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب کبھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی گئی تب تب ایران اور پاکستان نے اعلیٰ سطح پر دوطرفہ مذاکرات کے ذریعے ’ہر منفی‘ کوشش کو ناکام بنادیا۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’ایسی طاقتیں ہیں جو ایران کو خطے میں خطرہ سمجھتی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ وہ طاقتیں کون سی ہیں وہ اس حوالے سے ابھی نام نہیں لے سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی کا 3 ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطہ
سعودی عرب کو درپیش سیکیورٹی خدشات سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان، ریاض کے ساتھ کھڑا ہے اور جب کبھی خطرہ ہوا ہم ہر ممکنہ خدمات پیش کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’پاکستانی وفد چین میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے وفد کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی ماونت سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق آگاہ کر رہا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ جون میں ہونے والے 'ایف اے ٹی ایف' اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا جائےگا۔
واشنگٹن کی جانب سے تین سرکاری افسران پر ویزا پابندی عائد کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عائد کردہ پابندی ’عارضی‘ ہے۔
مزید پڑھیں: جعلی شادیوں کا معاملہ: چینی باشندے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
انہوں نے کہا کہ ’بے دخلی سے متعلق مسائل بڑی حد تک حل کر لیے گئے ہیں جبکہ ویزا پر پابندی جلد ختم ہو جائے گی‘۔