• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 10.6 فیصد کمی

شائع May 16, 2019
مالی سال 19-2018 کے ابتدائی 9 ماہ میں بڑے پیمانے پر پیداوار  2.93 فیصد کمی آئی، ادارہ برائے شماریات — فائل فوٹو/ اے ایف پی
مالی سال 19-2018 کے ابتدائی 9 ماہ میں بڑے پیمانے پر پیداوار 2.93 فیصد کمی آئی، ادارہ برائے شماریات — فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات (پی بی ایس ) کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس مارچ کے مقابلے میں رواں سال بڑے پیمانے پر پیداوار ( لارج اسکیل مینوفیکچرنگ)کی شرح میں 10.63 فیصد کمی آئی۔

ادارہ برائے شماریات کی رپورٹ کے مطابق خوراک اور مشروبات، کھاد، پیٹرولیم مصنوعات اور آٹو موبائلز کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے صنعتی شعبے میں بڑے پیمانے پر پیداوار میں کمی کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

سال ہہ سال کی بنیاد پر جاری کیے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں ( جولائی تا مارچ) لارج اسکیل مینوفیکچرنگ 2.93 فیصد کمی آئی جو مالی سال 19-2018 میں پیداوار کے طے شدہ ہدف 8.1 فیصد سے بہت کم اور منفی شرح ترقی ہے۔

آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی کی 11 اشیا کے پیداواری اعداد و شمار میں 9.65 فیصد منفی اضافہ ہوا، وزارت صنعت اور پیداوار کی 36 اشیا میں 11.90 فیصد اور صوبائی ادارہ شماریات کی 65 اشیا کی پیداوار میں 7.39 فیصد کمی ہوئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں مسلسل دوسرے ماہ کمی

صنعتی شعبے میں مالی سال 19-2018 میں 7.6 فیصد اضافے کا ہدف طے کیا گیا ہے، جس میں بڑے پیمانے پر پیداوار میں 8.1 فیصد، چھوٹے پیمانے پر گھروں میں پیداوار میں 8.2 فیصد، تعمیرات 10 فیصد، بجلی کی پیداوار اور تقسیم، گیس کی فراہمی میں 7.5 فیصد اضافے سے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 7.8 فیصد توسیع کی جائے گی۔

تاہم کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں ترقی کے منفی رجحان کی وجہ سے معیشت مزید سست روی کا شکار ہوجائے گی۔

حال ہی میں حکومت نے کہا تھا کہ مالی سال 19-2018 میں معیشت میں 3.3 فیصد ترقی ہوگی۔

توانائی کی بہتر فراہمی، سرکاری شعبوں کے اخراجات اور پاک - چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت انفراسٹرکچر، توانائی کے ذرائع ، سڑکوں، ریلوے اور پلوں کی تعمیر کے بعد صنعتی شبعے میں فروغ کے امکانات تھے۔

واضح رہے کہ بڑے پیمانے پر پیداوار، مینوفیکچرنگ کا 80 فیصد اور ملک کی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) 10.7 فیصد حصہ ہے، اس کے مقابلے میں چھوٹے پیمانے پر پیداوار مینوفیکچرنگ کا 13.7 فیصد اور کا 1.8 فیصد حصہ ہے۔

مارچ 2019 میں فارماسیوٹیکل میں سال ہہ سال کی بنیاد پر 6.14 فیصد کمی آئی جو کہ سیرپ کی پیداوار میں 2.16 فیصد اور کیپسول میں 56.4 فیصد کمی کی وجہ سے ہوئی۔

تاہم گولیوں کی پیداوار میں 6.35 اور انجیکشن میں 3.83 فیصد اضافہ ہوا۔

حال ہی میں حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دی تاہم اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تنقید کے بعد حکومت نے فیصلہ تبدیل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 3 فیصد کمی

غیر دھاتی معدنی مصنوعات میں مارچ میں گزشتہ برس کے مقابلے میں سیمنٹ میں 11.93 فیصد کمی آئی جبکہ چینی کی پیداوار میں اسی عرصے میں 26.49 فیصد کمی آئی۔

مارچ میں آٹو سیکٹر میں تقریبا تمام گاڑیوں کی پیداوار میں کمی آئی، ٹریکٹر کی پیداوار میں 20.03 فیصد، لائٹ کمرشل گاڑیوں میں 34.47، ٹرکوں کی پیداوار 57.67، بسوں میں 30.88، جیپ اور گاڑیوں کی پیداوار کی شرح میں 10.02 فیصد اور موٹرسائیکلوں کی پیداوار میں 23.32 فیصد کمی آئی۔

کیمیکل سیکٹر میں پینٹ کی پیداوار میں 2.22 فیصد جبکہ کاسٹک سوڈا کی پیداوار میں 18.23 فیصد کمی آئی۔

اس کے ساتھ ہی گھی کی پیداوار میں 3.57، کوکنگ آئل میں 10.75 اور چائے کی پیداوار میں 17.57 کمی آئی۔


یہ خبر 16 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024