ایچ آئی وی: سندھ کے مختلف اضلاع میں مزید نئے کیسز سامنے آگئے
سندھ کے ضلع شکارپور، ٹھٹھہ، لاڑکانہ اور رتوڈیرو میں ایچ آئی وی وبائی صورت حال اختیار کرنے لگا جہاں محکمہ صحت کی ٹیموں نے مزید کئی کیسز سامنے آنے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیسٹ کے لیے کٹس کم پڑ گئی ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر (ڈی ایچ او) شکارپور ڈاکٹر شبیر شیخ کے مطابق ضلع شکار پور میں ایچ آئی وی کے آج مزید 4 کیسز سامنے آٓگئے ہیں۔
ڈی ایچ او کا کہنا تھا کہ یوسی کرن، ڈکھن اور قاضی پٹی کے مختلف گاؤں میں محکمے کی ٹیموں کی جانب سے 800 افراد کی اسکریننگ کی گئی جس کے نتیجے میں یوسی کرن کے گاؤں سارنگ شر میں دو بھائیوں میں ایڈز ظاہر ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ 4 نئے کیسز میں دو سالا رقیہ، دو سالا انیس سومرو، 10 سالا رابیل شاہ اور 9 ماہ کے حارث شامل ہیں اور تازہ اعداد وشمار کے مطابق ضلع بھر میں مریضوں کی تعداد 27 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ علاقے میں تشویش میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ میں ایڈز کا مرض بے قابو، ٹھٹھہ میں بھی 5 کیسز سامنے آگئے
ڈاکٹر شبیر شیخ کا کہنا تھا کہ ضلع بھر میں مزید کیسز سامنے آنے کا خدشہ ہے جس کے پیش نظر ہم نے ضلع بھر میں اپنی اسکرینگ ٹیمیں روانہ کردی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ضلع بھر میں ڈینٹل کلینکس اور اتائی ڈاکٹروں کی رجسٹریشن کے حوالے سے بھی جائزہ لیا جا رہا ہے اور اگر جو رجسٹرڈ نہیں ہوئے تو پھر ان کو سیل کر دیا جائے گا۔
ڈاکٹر شبیر شیخ نے کہا کہ ایڈز اسکریننگ میں دشواریوں کا سامنا ہے کیونکہ کٹس کی کمی کا سامنا ہے جس کے لیے حکام کو لکھا گیا ہے لیکن تا حال کوئی جواب نہیں ملا۔
شکار پور کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے
ڈاکٹر شبیر شیخ کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت نے ضلع شکارپور کو ایچ آئی وی کے حوالے سے انتہائی حساس قرار دیا ہے جہاں اسکریننگ کے عمل کی تکمیل کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کوشش جاری ہیں تاہم شدید گرمی اور رمضان کی وجہ سے یہ عمل سست روی کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں:ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کی تشخیص کیلئے طبی تحقیقات کی تجویز
انہوں نے کہا کہ دو روز قبل ضلع لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں بھی 495 افراد میں ایچ آئی وی ظاہر ہوچکا ہے، جبکہ ضلع بھر میں چلنے والی ایک سو سے زائد غیر قانونی لیبارٹریز کو سیل کردیا گیا ہے۔
سندھ کے مزید اضلاع میں ایچ آئی وی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ضلع خیرپور میں 6 افراد میں ایچ آئی وی ظاہر ہوچکا ہے اور ٹھٹھہ میں بھی ابتدائی مراحل میں 5 سے زائد افراد میں بھی ظاہر ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رتوڈیرو میں آج ایک ہزار 195 افراد کی اسکریننگ کی گئی اور مزید 29 کیسز سامنے آگئے ہیں جس میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، جس کے بعد یہاں مجموعی تعداد 524 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کی ٹیموں نے علاقےمیں قائم ڈینٹل کلینکس پر بھی چھاپے مارے اور دو ڈینٹل کلینک سیل کردی گئیں۔
خیال رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے ایچ آئی وی کے معاملے پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) اپنی رپورٹ کل پیش کرے گی۔
بدین میں ایچ آئی وی کے 3 کیسز کی تصدیق
ایچ آئی وی ایڈز کنٹرول پروگرام بدین کے فوکل پرسن ڈاکٹر محمد ہارون میمن کا کہنا تھا کہ لیبارٹری میں خون کی اسکریننگ کے دوران حاصل کیے گئے 6 افراد کے نمونوں میں سے تین ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ 3 کی رپورٹ منفی آگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضلع بدین میں خون کی اسکریننگ کا عمل جاری ہے جہاں گزشتہ تین روز کے دوران 360 نمونے حاصل کیے گئے ہیں لیکن ان میں سے کسی رپورٹ تاحال مثبت نہیں آئی۔
ڈاکٹر محمد ہارون میمن کا کہنا تھا کہ'ہم جنگی بنیادوں پر مشکوک افراد کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ لاڑکانہ اور دیگر اضلاع سے بھی ہمیں بڑے پیمانے پر کیسز کی رپورٹس موصول ہورہی ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'تین افراد کی مثبت رپورٹ کے بعد بدین میں 1995 سے اب تک اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 83 ہو گئی ہے'۔
تبصرے (1) بند ہیں