فیس بک کا لائیو اسٹریمنگ قوانین بدلنے کا اعلان
فیس بک نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کی لائیو ویڈیو وائرل ہونے پر شدید تنقید کے بعد اب لائیو اسٹریمنگ پر کچھ پابندیوں کا نفاذ کردیا ہے۔
اس بات کا اعلان فیس بک کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے 'ون اسٹرائیک' پالیسی کا اطلاق کیا جارہا ہے جس کے تحت ہر اس صارف پر پابندی عائد ہوجائے گی جو فیس بک لائیو استعمال کرتے ہوئے کمپنی کے کمیونٹی اصولوں کی خلاف ورزی کرے گا۔
اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کی پالیسیوں کی لائیو اسٹریمنگ کے دوران سنگین خلاف ورزی کرنے پر صارفین پر مخصوص وقت تک کے لیے لائیو اسٹریمنگ کرنے سے روک دیا جائے گا۔
فیس بک کے نائب صدر گائے روسین نے پوسٹ میں بتایا کہ کمپنی کا مقصد لائیو اسٹریمنگ کے دوران تشدد یا دیگر نفرت انگیز مواد کا خطرہ کم کرنا جبکہ لوگوں کے لیے اس فیچر کو مثبت انداز سے استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان پابندیوں کا اطلاق پلیٹ فارم کے دیگر شعبوں پر بھی آئندہ چند ہفتوں کے دوران کیا جائے گا۔
اس سے قبل فیس بک کی جانب سے کمیونٹی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر بس مواد کو ہٹا دیا جاتا تھا اور اگر وہ صارف مسلسل قوانین کی خلاف ورزی جاری رکھتا تو اسے کچھ عرصے کے لیے بلاک کردیا جاتا یا ہمیشہ کے لیے بین کردیا جاتا۔
ان پابندیویں کا اطلاق فیس بک کی جانب سے ایسے صارفین پر ہوتا ہے جن کو یہ کمپنی خطرناک تصور کرتی ہے، جس کی وضاحت فیس بک کمیونی گائیڈلائنز میں بھی کی گئی اور اس کے تحت حالیہ مہینوں میں متعدد افراد کو بین بھی یا گیا۔
اب نئی لائیو اسٹریم پابندیوں کے اضافے کے ساتھ ساتھ فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ کرائسٹ چرچ کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہونے جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے تحقیق پر سرمایہ خرچ کرے گی تاکہ اس طرح کی ویڈیوز تھوڑی تبدیلی کے ساتھ دوبارہ ری پوسٹ کرنے کا موقع بھی کسی کو نہ مل سکے۔