تجارتی خسارہ 13 فیصد کم ہوکر 26.2 ارب ڈالر ہوگیا
اسلام آباد: ملک کا تجارتی خسارہ رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں 13.1 فیصد تک کم ہوکر گزشتہ سال کے 30.114 ارب ڈالر کے مقابلے میں 26.17 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گیا جو ثابت کرتا ہے کہ حکومت کے تجارتی خسارے کو کم کرنے کے اقدامات اپنے مثبت نتائج پیش کر رہے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خسارہ جولائی-اپریل کے درمیان 3.944 ارب روپے کم ہوا اور رواں مالی سال کے آخر تک اس کے 5 سے 6 ارب ڈالر تک پہنچنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔
خسارے میں کمی کی اہم ترین وجہ درآمدات میں کمی رہی جبکہ اسی دوران بر آمدات میں بھی ملے جلے اثرات سامنے آئے۔
ماہانہ بنیاد پر اپریل میں تجارتی خسارہ 13.77 فیصد تک کم ہوکر گزشتہ سال اسی ماہ کے 2.897 ارب ڈالر کے مقابلے میں 2.498 ارب ڈالر رہا۔
تجارتی خسارے میں اس بہتری کو اسلام آباد میں انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد کے سامنے بھی پیش کیا گیا جو بیل آؤٹ پیکجز کے لیے مذاکرات کرنے کے لیے ملک میں موجود ہے۔
فائنانس ڈویژن کے سینیئر حکام نے دعویٰ کیا کہ مئی سے جولائی 2018 کے دوران نگراں حکومت کے دور میں مالی خسارہ 2.036 ارب ڈالر رہا ہے اور اگر یہی سلسلہ برقرار رہتا تو اب تک خسارہ 24.4 ارب ڈالر ہوتا تاہم گزشتہ چند ماہ میں اس میں کمی آئی۔
حکام کے مطابق اپریل کے ماہ میں جب حتمی ڈیٹا کو رپورٹ کیا جائے گا تو اعداد و شمار میں مزید بہتری سامنئے آئے گی، حکومت آئی ایم ایف کی ٹیم کو شرائط میں نرمی کے لیے کہہ رہی ہے تاکہ نتائج حاصل کیے جاسکیں۔
ڈان کو موصول ہونے والے سرکاری اعداد و شمار میں دیکھا گیا کہ در آمدی اشیا کی لاگت 45.33 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی دورانیے کے49.205 ارب ڈالر سے 7.81 فیصد، 3.875 ارب ڈالر کم رہی۔
اپریل کے ماہ میں در آمدات گزشتہ سال کے اسی ماہ کے 4.924 ارب ڈالر کے بدلے مییں 7.01 فیصد کم ہوکر 4.579 ریکارڈ کی گئی۔
حکومت کا ماننا ہے کہ اصلاحاتی اقدامات جیسے لگژری آئٹمز اور آٹوموبائلز پر ریگولیٹری ڈیوٹیز عائد کیا جانا، کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
حکومت نے فرنس آئل کی درآمدات پر بھی پابندی عائد کردی ہے، اسی طرح استعمال شدہ گاڑیوں کی در آمدات میں بھی واضح کمی آئی ہے۔
دیگر اقدامات میں جن کی وجہ سے خسارے میں کمی آئی ہے، میں توانائی کے شعبے میں بہتری، در آمدات کے نعمل البدل کی تلاش، معاشی استحکام اور روپے کی قدر میں کمی شامل ہے۔
دریں اثناء بر آمدات میں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں 0.38 فیصد اضافہ سامنے آیا جو جولائی سے اپریل کے دوران گزشتہ سال کے 19.091 ارب ڈالر سے بڑھ کر 19.164 ارب ڈالر ہوگئی۔