لاڑکانہ میں بھی پولیو کیس سامنے آگیا، کل تعداد 12 ہوگئی
سندھ میں ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کے حکام کے مطابق لاڑکانہ میں 3 سال 2 ماہ کی عمر کی بچی کے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کے بعد سندھ میں رواں برس کا دوسرا پولیو کیس سامنے آگیا۔
وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو، بابر بن عطا نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ پولیو کا نیا کیس لاڑکانہ میں سامنے آیا اور اس سال اب تک ملک کے مختلف حصوں میں پولیو سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد 12 ہوچکی ہے۔
سندھ ای او سی کے کووآرڈینیٹر عمر فاروق کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ لاڑکانہ میں 38 ماہ کی بچی کے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کا کیس سامنے آیا ہے جو صوبے کا دوسرا پولیو کیس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رواں ہفتے میں پولیو کے تیسرے کیس کی تصدیق، تعداد 11 تک پہنچ گئی
ان کا کہنا تھا کہ بچی کو پولیو کی ویکسین پلائی گئی تھی لیکن اس کی قوت مدافعت انتہائی کم اور غذائیت سے محروم تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسی لیے او پی وی کی ویکیسنز بار بار پلانا ضروی ہے انہوں نے بتایا کہ کیس کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں‘۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی سندھ میں پولیو کے 2 کیسز سامنے آئے تھے جس میں ایک کراچی جبکہ دوسرا لاڑکانہ میں رپورٹ ہوا تھا۔
خیال رہے کہ ایک ماہ قبل تعلقہ ڈوکری کے لطیف آباد گاؤں کی رہائشی اس بچی کے فضلے کے نمونے قومی ادارہ صحت میں بھیجے گئے تھے جہاں انہوں نے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی، مذکورہ بچی کو متعدد مرتبہ پولیو ویکسین پلائی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا فیس بک سے پولیو ویکسین کے خلاف مواد ہٹانے کا مطالبہ
لاڑکانہ میں محکمہ صحت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی کے نمونے لیے جانے سے قبل اس نے ایک ہفتہ بن قاسم میں قیام کیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’والدین کو سمجھنا چاہیے کہ پولیو وائرس ماحول میں موجود ہے او انہیں ہر مہم کے دوران اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو لازمی ویکسین پلوانی چاہیے تاکہ انہوں نے پولیو سے محفوظ رکھا جاسکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم شمالی سندھ میں بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بھرپور کام کریں گے‘۔
عہدیدار کے مطابق سندھ میں سال 2014 میں پولیو کے 30 کیسز منظر عام پر آئے تھے جبکہ گزشتہ برس پولیو کا صرف ایک کیس سامنے آیا۔
یہ خبر 8 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔