• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 23 ہزار سے بڑھ گئی

شائع May 4, 2019 اپ ڈیٹ May 6, 2019
گزشتہ سال تک پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 21 ہزار 129 تھی، رپورٹ—فوٹو: رائٹرز
گزشتہ سال تک پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 21 ہزار 129 تھی، رپورٹ—فوٹو: رائٹرز

پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں کم سے کم ڈھائی ہزار کا اضافہ ہونے کے بعد مریضوں کی تعداد بڑھ کر 23 ہزار 757 ہوگئی۔

نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے گزشتہ برس جاری کی گئی رپورٹ میں ملک بھر میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 21 ہزار 129 بتائی گئی تھی۔

تاہم اب ملک بھر میں ایڈز کے مزید نئے مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں، جس کے بعد ان کی تعداد بڑھ کر 23 ہزار 757 ہوگئی۔

نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق پاکستان میں جہاں گزشتہ ایک برس میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، وہیں ایچ آئی وی وائرس کے شکار افراد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اس وقت پاکستان میں ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ رجسٹرڈ افراد کی تعداد ایک لاکھ 65 ہزار ہے۔

قومی ایڈز پروگرام کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت پاکستان بھر میں ایڈز کے 15 ہزار 821 مریض مکمل طور پر علاج کروا رہے ہیں۔

ادارے کے مطابق انجکشن کے ذریعے منشیات استعمال کرنے والے 5 ہزار 115 افراد کا علاج بھی جاری ہے۔

اس سے قبل گزشتہ برس ادارے کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا پاکستان بھر میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 21 ہزار 129 ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایڈز کے سب سے زیادہ مریض صوبہ پنجاب میں بستے ہیں، ایڈز کے مریضوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر صوبہ سندھ تھا۔

جب کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا باالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر تھے۔

ایڈز کے حوالے سے سب زیادہ خطرناک ضلع شمالی سندھ کا ضلع لاڑکانہ تھا، جہاں مجموعی طور پر صوبے کے 19 فیصد ایڈز کے مریض بستے ہیں۔

ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد کراچی سے بھی زیادہ ہے۔

حال ہی میں ضلع لاڑکانہ میں مزید ایڈز کے کیس سامنے آئے تھے، جس کے وہاں صورتحال مزید سنگین ہوگئی۔

گزشتہ ماہ 25 اپریل کو ضلع لاڑکانہ کے نواحی شہر رتوڈیرو میں 4 ماہ سے 8 سال کے 13 بچوں میں ایڈز وائرس ایچ آئی وی پایا گیا تھا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاڑکانہ میں 2018 تک ایڈز کے مریضوں کی تعداد 2400 سے زائد تھی۔

واضح رہے ایڈز کے مریضوں کے یہ اعداد و شمار رجسٹرڈ مریضوں کے ہیں، خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان میں اس مرض کے غیر رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد رجسٹرڈ مریضوں سے بھی زیادہ ہے، تاہم اس کی سرکاری حوالے سے تصدیق نہیں ہوسکی۔

اندازے کے مطابق پاکستان میں مجموعی طور پر ایڈز کے مریضوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ تک ہے، تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس مرض میں مبتلا مریضوں کی تعداد 24 ہزار سے بھی کم ہے۔

ایڈز کا مرض دراصل ایک وائرس ’ایچ ائی وی‘ کے ذریعے پھیلتا ہے جسے جسمانی مدافعتی نظام ناکارہ بنانے والا وائرس بھی کہا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ جنسی بے راہ روی، ایڈز کے وائرس سے متاثرہ سرنج اور سوئیاں دوبارہ استعمال کرنے، وائرس سے متاثرہ اوزار جلد میں چبھنے، جیسے ناک، کام چھیدنے والے اوزار، دانتوں کے علاج میں استعمال ہونے والا آلات، حجام کے آلات اور سرجری کے لیے دوران استعمال ہونے والے آلات سے کسی فرد میں منتقل ہوسکتا ہے۔

عالمی سطح پر بھی ایڈز میں اضافہ ہوا ہے—فوٹو: شٹر اسٹاک
عالمی سطح پر بھی ایڈز میں اضافہ ہوا ہے—فوٹو: شٹر اسٹاک

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024